• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

اقتصادی سروے 2023 میں بیروزگاری کے حوالے سے اعدادوشمار موجود نہیں

شائع June 9, 2023
مالی سال 2023 کے اقتصادی سروے میں اس دورانیے میں روزگار کے تاریک منظر نامے کے بارے میں کچھ ظاہر نہیں کیا گیا— فوٹو: اے پی پی
مالی سال 2023 کے اقتصادی سروے میں اس دورانیے میں روزگار کے تاریک منظر نامے کے بارے میں کچھ ظاہر نہیں کیا گیا— فوٹو: اے پی پی

بڑی صنعت کی پیداوار میں سکڑاؤ کے سبب مزدوروں کی ایک بڑی تعداد بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر میں ملازمتیں کھو بیٹھی لیکن مالی سال 2023 کے اقتصادی سروے میں اس دورانیے میں روزگار کے تاریک منظر نامے کے بارے میں کچھ ظاہر نہیں کیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار نے ملازمت یافتہ لیبر فورس کی خوبصورت منظرکشی کی ہے جو مالی سال 2019 میں 6کروڑ 40لاکھ تھی اور مالی سال 2021 میں 6کروڑ 72 لاکھ 20ہزار تک پہنچ گئی تھی لیکن مالی سال 2022 اور 2023 کا ڈیٹا غائب ہے۔

سروے میں بیرون ملک ملازمت کا اطمینان بخش منظر پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ دسمبر 2022 تک ایک کروڑ 24 لاکھ سے زائد پاکستانی سرکاری طریقہ کار کے ذریعے 50 سے زائد ممالک میں ملازمت کے لیے بیرون ملک جا چکے ہیں۔

بیرون ملک ملازمت کے لیے 96 فیصد سے زائد رجسٹرڈ پاکستانی ورکرز خلیج تعاون کونسل کے ممالک بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ہیں۔

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق 2022 میں 62 فیصد (5لاکھ 14ہزار 725) سے زیادہ پاکستانی محنت کش اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے سعودی عرب گئے اور اس کے بعد 15.5فیصد متحدہ عرب امارات گئے۔

عمان نے 82ہزار 380 (9.9 فیصد) اور قطر نے مختلف پیشوں کے 57ہزار 984 (7 فیصد) پاکستانی مزدوروں کو ملازمتیں فراہم کیں، بحرین اور ملائیشیا نے بالترتیب 13ہزار 652 (1.6فیصد) اور 6ہزار 175 (0.7فیصد) مزدوروں کا خیرمقدم کیا۔

وژن 2030 کے تحت خلیج تعاون کونسل کے مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبوں نے پاکستانیوں کے لیے نوکری کے مختلف مواقع پیدا کیے جہاں یہ منصوبے آئندہ چند سال جاری رہنے کا امکان ہے، 2022 کے دوران BE&OE نے بیرون ملک ملازمت کے لیے 829,549 کارکنوں کو رجسٹر کیا۔ 2021 کے مقابلے 2022 میں رجسٹرڈ ہونے والے تارکین وطن کے لحاظ سے مجموعی طور پر بڑھتا ہوا رجحان دیکھا گیا۔

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق 2022 کے دوران بیرون ملک جانے والے مزدوروں میں سے سب سے زیادہ 4 لاکھ 58ہزار 241 کا تعلق صوبہ پنجاب سے تھا، اس کے بعد خیبرپختونخوا سے 2 لاکھ 24 ہزار 889، سندھ سے 59ہزار 67، بلوچستان سے آٹھ ہزار 13، آزاد کشمیر سے 29ہزار 496 اور 42ہزار 152 کا تعلق قبائلی علاقوں سے ہے، اس کے نتیجے میں بیرون ملک ملازمت کے لیے رجسٹرڈ ہونے والے کل ورکرز کی تعداد 2022 میں بڑھ کر 8 لاکھ 29 ہزار 549 ہو گئی جو 2021 میں 2لاکھ 86ہزار 548 تھی۔

سروے میں کوئٹہ کو چھوڑ کر مختلف شہروں میں تعمیراتی کاموں سے منسلک مزدوں کی یومیہ اجرت میں اضافے کی نشاندہی بھی کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024