خصوصی حج پرواز سے مستفید ہونے والوں میں صدر مملکت، وزرا بھی شامل
متعدد حکومتی وزرا اور سرکاری عہدیداران عملے کے ارکان کے ہمراہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی خصوصی پرواز میں حج ادا کرنے سعودی عرب پہنچے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خصوصی پرواز کا انتظام ان قانون سازوں کے لیے کیا گیا تھا جو اتوار کو منظور ہونے والے بجٹ کے باعث اپنی حج پرواز پر روانہ ہونے سے محروم رہ گئے تھے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، ان کے اہل خانہ اور عملے کے ارکان کے علاوہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، مرتضیٰ عباسی اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی خصوصی پرواز سے جانے والے 52 زائرین میں شامل تھے جبکہ طیارے میں 90 افراد باقاعدہ مسافر تھے۔
یہ وہی پرواز ہے جس کا تذکرہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کا مقصد ان کے ’ساتھی پارلیمنٹرینز‘ کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
اتوار کے روز اجلاس میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے واضح کیا تھا کہ قانون ساز اپنے اخراجات خود ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ سفری انتظامات اس وقت کیے گئے جب سعودی حکام نے اسلام آباد کی جانب سے بجٹ پر بحث میں حصہ لینے والے اراکین پارلیمنٹ کے لیے پی آئی اے کی خصوصی پرواز کی اجازت دینے کی درخواست قبول کرلی۔
تاہم معلوم ہوا کہ نہ صرف قانون ساز بلکہ صدر، ان کی اہلیہ اور ان کے عملے کے ارکان بھی جہاز میں سوار تھے۔
پرواز میں سوار ایک مسافر نے ڈان کو بتایا کہ چونکہ سعودی حکام کو مبینہ طور پر عارٖف علوی کی آمد کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا اس لیے ہوائی اڈے کے حکام نے مسافروں کو تقریباً 15 منٹ تک اترنے کی اجازت نہیں دی۔
سعودی حکام نے سوال کیا کہ صدر کی خصوصی پرواز کا ’پاک ون کال سائن‘ ان کی آمد سے قبل حکام کو کیوں نہیں دیا گیا۔
مسافر نے بتایا کہ 15 منٹ بعد سیاہ رنگ کی مرسڈیز گاڑیوں کا قافلہ صدر عارف علوی کو پروٹوکول دینے کے لیے لینڈنگ رن وے پر پہنچا۔
اس دوران دیگر مسافر طیارے میں موجود رہے اور بعد میں انہیں عام مسافروں کی طرح ایئرپورٹ کے لاؤنج میں لے جایا گیا۔
صدر کے پریس سیکرٹری اختر منیر نے ڈان کو بتایا کہ صدر ان کے خاندان کے 6 افراد اور ان کے عملے کے 4 افراد صدر کے خرچے پر حج پر گئے ہیں اور اس مقصد کے لیے کوئی سرکاری رقم خرچ نہیں کی گئی۔