’ایل سیز کھولنے کیلئے بینکس ڈالر کا بندوبست کریں‘
بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 25 فیصد زیادہ درآمدات کی اجازت دیں لیکن انہیں لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے سے قبل ڈالر کا انتظام کرنا پڑے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینکنگ انڈسٹری کے ذرائع نے کہا کہ ڈالر کے انتظامات کے حوالے سے تبدیلی آئی ہے، بینکرز نے بتایا کہ انہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ایل سی کھولنے سے قبل ڈالرز کا بندوبست کرنے کو کہا ہے، اس اقدام کے باعث ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے درآمدات محدود ہو جائیں گی۔
اس سے قبل درآمد کنندگان کو خام مال کی درآمدات کی ایل سی کھولنے کے لیے ڈالر کا بندوبست کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی جس سے صنعتوں کے لیے حالات نسبتاً آسان ہوئے لیکن ساتھ ہی اس صورتحال نے ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ کو تقویت دی۔
اس صورتحال میں درآمد کنندگان نے گرے مارکیٹ سے 20 سے25 روپے فی ڈالر تک زیادہ قیمتوں پر امریکی کرنسی خریدنا شروع کر دی تھی جس سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ریٹ میں بڑا فرق آگیا تھا، جس کے نتیجے میں ترسیلات زر میں کمی آنا شروع ہونے کے ساتھ برآمدی آمدنی سے حاصل ہونے والے ڈالرز کی گرے مارکیٹ میں فروخت کی گئی یا ان ڈالر کو قیمت میں مزید اضافے کے امکانات کے باعث ذخیرہ کرلیا گیا تھا۔
سالانہ بنیادوں پر 31 فیصد کمی کے باوجود مالی سال 2023 میں 27 ارب 55 کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کے ساتھ درآمدات کا مجموعی حجم 55 ارب 29 کروڑ ڈالر رہا۔
مالیاتی شعبے کے ذرائع نے بتایا کہ بینک اپنے ڈالر کے ذخائر کو بڑھا نہیں پائیں گے جس کا مطلب ہے کہ درآمدات محدود رہیں گی۔
آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے رواں ماہ کے وسط میں 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی منظوری کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر میں بہتری آنے کی امید ہے۔
بینکنگ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے ضروری و غیر ضروری درآمدات کے معیار کو ختم کرکے درآمدی پابندیوں میں نرمی کی ہے، اس اقدام سے خاص طور پر ان صنعتوں کو فائدہ ہوگا جن کا زیادہ تر انحصار درآمد شدہ خام مال پر ہوتا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 30 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں نصف ارب ڈالر کے قریب بڑھ گئے۔
مرکزی بینک نے اعلان کیا کہ 30 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 39 کروڑ 30 لاکھ ڈالر اضافے کے بعد 4 ارب 46 کروڑ ڈالر ہو گئے۔
ملک کے پاس مجموعی غیر ملکی ذخائر 9 ارب 74 کروڑ ڈالر رہے جس میں کمرشل بینکوں کے 5 ارب 28 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں۔
اسی دوران امریکی ڈالر روپے کے مقابلے میں 37 پیسے سستا ہوکر 277 روپے 4 پیسے پر بند ہوا جو کہ گزشتہ روز 277 روپے 41 پیسے پر بند ہوا تھا۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے کی کمی سے 280 روپے پر ٹریڈ ہوا۔