• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

خیبرپختونخوا: باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 4 افراد زخمی

شائع July 21, 2023
زخمیوں کو خار ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کیا گیا — فوٹو: عارف حیات
زخمیوں کو خار ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کیا گیا — فوٹو: عارف حیات

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقے گیلے میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد زخمی ہوگئے۔

ماموند کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) ستار خان کے مطابق ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بم دھماکا کیا گیا۔ زخمیوں کو خار ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کیا گیا۔

خیال رہے کہ یہ دھماکا خیبرپختونخوا میں دو مختلف حملوں میں پانچ پولیس اہلکاروں کی شہادت کے ایک دن بعد ہوا ہے جہاں 9 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوئے بھی تھے۔

ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے جیسا کہ دہشت گردوں نے ضلع خیبر کے باڑہ بازار میں ایک سرکاری کمپاؤنڈ پر حملہ کیا جب کہ پشاور کے علاقے ریگی ماڈل ٹاؤن میں پولیس چوکی پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد ملک بھر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جہاں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات زیادہ ہو رہے ہیں۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی رپورٹ کے مطابق موجودہ سال کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کا خطرناک رجحان جاری رہا، جس میں ملک بھر میں 389 افراد کی جانیں چلی گئیں۔

12 جولائی کو بلوچستان کے علاقے ژوب میں واقع گیریژن میں دہشت گردوں کے حملے میں 9 فوجی جوان شہید اور جوابی کارروائی میں 5 دہشت مارے گئے تھے۔

اسی روز سوئی میں فوجی آپریشنز کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 3 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا جبکہ مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

اس حملے کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر 15 جولائی کو دہشت گردی کے حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی سی ایم ایچ کوئٹہ میں عیادت کی اور پاک فوج کے بیان میں کہا گیا کہ مسلح افواج کو افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کو کارروائیوں کے لیے دستیاب مواقع پر تشویش ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024