• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’ڈپریشن کے شکار باپ کا بچوں کے رویے میں اہم کردار ہوتا ہے‘

شائع July 23, 2023
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

ڈاکٹرز اور سائنسدان برسوں سے کہتے آئے ہیں کہ حمل کے دوران اگر ماں کو ذہنی مسائل کا سامنا ہے تو زیادہ امکان ہے کہ بچے کو بھی ان جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ اگر باپ بھی ذہنی مسائل سے دوچار ہے تو کیا ہوگا؟

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے ہیلتھ میگزین میں شائع ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگر والد کو ڈپریشن جیسے مسائل کا سامنا ہے تو بچے میں جذباتی یا طرز عمل کے مسائل پیدا ہونے میں 70 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ شرح ڈپریشن کی شکار ماؤں کے مقابلے میں کم ہے، لیکن یہ اب بھی تشویش کا باعث ہے۔

نیویارک یونیورسٹی میں بچوں کی ادویات کے پروفیسر اور مذکورہ تحقیق کے مصنف مائیکل ویٹزمین کہتے ہیں کہ ’ہم برسوں سے زچگی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کا مطالعہ کر رہے ہیں کہ یہ کس طرح اثر انداز ہوتا ہے، لیکن میڈٰکل کمیونٹی نے اس تحقیق میں باپ کو نظر انداز کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے۔‘

فائل فوٹو: کینوا
فائل فوٹو: کینوا

انہوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج اس بات کو تقویت دیتے ہیں کہ بچے کے طرز عمل اور ان کے جذبات میں ماں کے ساتھ ساتھ باپ کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔

اگر دونوں والدین ڈپریشن کا شکار ہوں تو صورتحال ممکنہ طور پر بدتر ہوسکتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ذہنی طور پر صحت مند والدین کے ساتھ صرف 6 فیصد بچوں کو شدید جذباتی رویے کے مسائل ہوتے ہیں، جیسا کہ اداس ہونا یا گھبراہٹ محسوس کرنا، اسکول میں کام نہ کرنا یا خاندان اور دوستوں کے ساتھ جھگڑا کرنا شامل ہے۔

لیکن والدین میں سے صرف باپ ڈپریشن میں مبتلا ہوں تو یہ شرح 11 فیصد تک بڑھ جاتی ہے اور اگر صرف ماں ڈپریشن کا شکار ہے تو شرح 19 فیصد تک بڑھ جاتی ہے اور اگر دونوں ہی ذہنی مسائل کا سامنا ہے تو یہ شرح 25 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔

اگرچہ مذکورہ تحقیق سے یہ ثابت نہیں ہوا کہ ڈپریشن میں مبتلا والدین براہ راست بچوں کے لیے مسائل کھڑے کرسکتے ہیں یا نہیں تاہم اس کے برعکس ماں اور بچوں کے بارے میں پچھلی تحقیق سے واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام طور پر مائیں ہی بچوں کی ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

امریکن اکیڈمی آف چائلڈ سائیکاٹری کے ترجمان اور میری لینڈ یونیورسٹی میں امریکن اسٹڈیز کے وزیٹنگ پروفیسر مائیکل بروڈی نے کہا کہ جینز (genes) اکثر ڈپریشن اور دیگر ذہنی صحت کے مسائل کو والدین سے اولاد تک منتقل کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں، اس کے علاوہ خاندانی ماحول کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔

فائل فوٹو: کینوا
فائل فوٹو: کینوا

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے والدین کو مثالی شخصیت کے طور پر دیکھ کر حالات کو اپنانے کا طریقہ سیکھتے ہیں لہذا اگر والدین میں سے کوئی بھی افسردہ ہے تو بچہ بھی اس سے متاثر ہوگا۔

یہ تحقیق پیڈیاٹرکس جریدے میں شائع ہوئی تھی جس میں تقریباً 22 ہزار والدین اور ان کے خاندان کو شامل کیا گیا جنہوں نے 2004 اور 2008 کے درمیان وفاقی صحت کے سروے میں حصہ لیا تھا۔

محققین نے ان افراد کے گھر کے ایک فرد (خاص طور پر ماں) سے انٹرویو کیا اور گھر کے تمام افراد کی ذہنی صحت کے بارے میں سوال کیے۔

محققین نے والدین کی مجموعی ذہنی صحت اور ڈپریشن کی علامات کو ریکارڈ کرنے کے لیے دو الگ الگ سوالنامے استعمال کیے تھے، یہ سوالنامے صرف اسکریننگ کے مقاصد کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔

اگر باپ کی ذہنی صحت اور ڈپریشن کی علامات اوسط سے کم ہیں، تو بچے کے اسی طرح کے مسائل ہونے کے امکانات بالترتیب 33 فیصد اور 70فیصد بڑھ سکتے ہیں اور اگر باپ کے بجائے ماں کو ان مسائل کا سامنا ہو تو بچے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ مطالعہ ان بچوں تک محدود تھا جو دونوں (ماں اور باپ) کے ساتھ رہتے تھے تاہم اس لیے ضروری نہیں کہ مجموعی طور پر نتائج تمام گھرانوں اور خاندانی حالات پر لاگو ہوں۔

اگر گھر کا ایک فرد ڈپریشن کا شکار ہوتا ہے تو اس گھرانے کو ڈاکٹر یا دماغی صحت کے پیشہ ور سے رابطہ کرنا چاہیے تاکہ ڈاکٹر یہ پوچھ سکے کہ بچے کی پرورش میں والد کا کیا کردار تھا۔

اس لیے ضروری ہے والدین اپنے بچوں کی زندگی میں اہم ہونے کے ساتھ ساتھ مثبت کردار ادا کریں، اگر ماں اور باپ میں سے کوئی بھی ڈپریشن، افسردگی کا شکار ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024