حکومت کو مالی سال 2024 میں مالی خسارے میں نمایاں کمی کی امید
وفاقی حکومت نے توقع ظاہر کی ہے کہ مالی سال 2024 میں مالی خسارے میں گزشتہ برس کے 7.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہوگی۔
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اقتصادی رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی خسارے میں نمایاں کمی کی بڑی وجہ سے اخراجات میں 12 فیصد تک ہونے والی بڑی کمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اخراجات میں کمی سے گزشتہ برس کے ریکارڈ خسارہ 945.3 ارب روپے سے کم ہو کر رواں مالی سال میں 112 ارب روپے ہوگیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا موجودہ خسارہ متوازن حدود میں رہے گا اور پاکستان مالی سال 2024 کے لیے مقرر کردہ معاشی نمو کا ہدف 3.5 فیصد کی طرف بڑھ رہا ہے، جس کی وجہ زرعی پیکیج، صنعتی تعاون، برآمدات کا فروغ، آئی ٹی سیکٹر کی حوصلہ افزائی اور وسائل کا استعمال ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلند اور پائیدار ترقی کے لیے مؤثر اور سود مند معاشی فیصلے، سیاسی اور معاشی استحکام اور کاروبار دوست پالیسیوں کے ساتھ ساتھ غیرملکی زرمبادلہ کے لیے مالی سائل کی ضرورت ہوتی ہے۔
حکومت نے اس سے قبل جون میں پیش کیے گئے سالانہ بجٹ میں مالی سال 2024 کے لیے مالی خسارے کا تخمینہ 6.54 فیصد رکھا تھا، جو وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے معاہدے کے بعد 215 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کی وجہ سے مزید بہتر ہوگیا ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سالانہ مہنگائی کی شرح جون میں کم ہو کر 29.4 فیصد ہو گئی ہے جو مئی میں 38 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان کو رواں برس سخت معاشی حالات کا سامنا تھا اور بیرونی قرضوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے توازن ادائیگیوں کے بحران سے ڈیفالٹ کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔
سرکاری خبرایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال پیش آنے والی معاشی چیلنجوں کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں گزشتہ مالی سال کے دوران 85 فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
رپورٹ میں جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران سمندر پار پاکستانیوں نے 27 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک کو بھیجا، جو مالی سال 2022 کے مطابق 13.6 فیصد کم ہے۔
مزید کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 85.4 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، مالی سال 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.6 ارب ڈالر رہا، جو مالی سال 2022 میں 17.5 ارب ڈالر تھا۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پی ایس ڈی پی کے تحت مختلف منصوبوں کے لیے 512 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے جو مالی سال 2022 میں 518 ارب روپے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں پرائمری خسارے کا حجم11 کروڑ 20 لاکھ روپے ریکارڈ کیا گیا جو مالی سال 2022 کی اسی مدت میں 945 ملین روپے تھا۔
حکومت نے بتایا کہ مالی سال 2023 میں مالیاتی خسارے کا حجم 4652 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو مالی سال 2022 کے 3468 ارب روپے کے مقابلے میں 34.1 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جولائی سے مئی کے دوران سالانہ بنیادوں پر 16.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔