• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

9 اگست کو اسمبلی اور حکومت تحلیل کردیں گے، وزیراعظم

شائع August 6, 2023
شہباز شریف—فائل  فوٹو: ڈان نیوز
شہباز شریف—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ قومی اسمبلی اور حکومت 9 اگست کو تحلیل کردیں گے جس کے بعد نگران حکومت آئے گی اور پھر انتخابات ہوں گے۔

قصور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں ہر طبقے کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف خون کا نذرانہ پیش کیا اور پھر وہ وقت آیا جب پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا لیکن وہ کون شخص تھا جس نے کہا تھا کہ افغانستان، امریکا کی قید سے آزاد ہوگیا ہے، وہ آئیں ہم ان کو پاکستان میں بسائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے لیکن اس زمانے میں دہشت گردی کہاں سے ہو رہی تھی، آپ سب جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں تمام برادر ممالک سے قریبی تعلقات تھے لیکن اس کے بعد ایک جھرلو الیکشن کے نتیجے میں حکومت بٹھائی گئی جس نے بے دردی سے پاکستان کے سفارتی تعلقات کو تباہ کردیا، گزشتہ حکومت نے چین، ایران، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کردیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ جس شخص (نواز شریف) نے ایمانداری اور خلوص سے قوم کی خدمت کی اس کو وطن سے باہر کس نے بٹھایا ہے، ثاقب نثار اور اس کے سازشی ٹولے نے ان کو پاناما کے بجائے اقامہ میں سزا دلوائی، کسی اور کو پاناما عدالت نے نہیں بلایا گیا بلکہ صرف نواز شریف کو بلایا گیا اور جب اس میں موقع نہ ملا تو اقامہ میں سزا دلائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں حکومت ملی لیکن دن رات محنت کرکے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اگر مشکلات نہ ہوتیں تو پنجاب کی طرح ملک کے چپے چپے میں ’خوشحال انقلاب‘ لاتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو نوجوان نسل کو اس کے لیے تیار کرنا ہوگا، اس کو وہ علم مہیا کرنا ہوگا جس کے لیے دبئی، ریاض، جدہ، قطر اور کویت میں ہاتھوں ہاتھ ان کو ملازمتیں ملیں اور وہ عظیم معمار بن کر پاکستان کی خدمت کریں۔

انہوں نے کہا کہ میں 9 اگست کو اسمبلی اور اپنی حکومت کو تحلیل کردوں گا، جس کے بعد نگران حکومت آئے گی اور پھر انتخابات ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج سے کچھ سال قبل ایک خطاب میں کہا تھا کہ 6 ماہ کے اندر بجلی کے مسائل حل نہ کیے تو میرا نام بدل دیں، جس پر مذاق اڑایا گیا لیکن 6 ماہ نہ ہی صحیح البتہ 2013 سے 2018 تک نواز شریف کے دور میں بجلی کے مسائل ختم ہوگئے تھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج پھر میں اللہ کو گواہ بناکر کہتا ہوں کہ اگر آپ نے اگلے انتخابات میں نواز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا تو میں ساتھیوں کے ساتھ مل کر دن رات کام کروں گا اور ہم پاکستان کی حالت بدل دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024