یوکرین: رہائشی عمارت پر روس کا میزائل حملہ، 7 افراد ہلاک
روس نے مشرقی یوکرین کے شہر پوکروسک پر میزائل حملہ کردیا جس کے نتیجے میں رہائشی عمارت سمیت کئی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور 7 افراد ہلاک ہوگئے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حملوں کے بعد ریسکیو اہلکار پوکروسک میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف نظر آئے۔
پوکروسک مشرقی فرنٹ لائن سے صرف 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں روس کی جانب سے کنٹرول حاصل کرنے اور یوکرین کے حملوں کو پسپا کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
ڈونیٹسک کے علاقے کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ پاولو کیریلینکو نے بتایا کہ 40 منٹ کے فرق سے 2 میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں، ایک ہوٹل، دکانوں اور انتظامیہ کی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
وہاں موجود ریسکیو اہلکاروں کو پانچ منزلہ عمارت کے ملبے سے زندہ بچ جانے والے افراد کو نکالتے اور زخمیوں کو ایمبولینسوں میں لے جاتے دیکھا گیا۔
یوکرین کے داخلی امور کے وزیر ایگور کلیمینکو کے مطابق روس کی جانب سے میزائل حملوں میں 7 افراد ہلاک اور 2 بچوں سمیت 67 افراد زخمی ہوگئے۔
ایگور کلیمینکو نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ڈونیٹسک علاقے کا ایک اعلیٰ سطح کا ایمرجنسی عہدیدار بھی شامل ہے۔
بار بار گولہ باری کے شدید خطرے کی وجہ سے امدادی کارکنان رات کے وقت کام معطل کرنے پر مجبور ہوگئے تھے، آج ایگور کلیمینکو نے بتایا کہ ہم ملبہ ہٹانے کا کام دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کی جانب سے رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں شہری زخمیوں کی مدد میں مصروف نظر آئے اور ریسکیو اہلکار عمارت کا ملبہ ہٹاتے دکھائی دیے جس کی اوپری منزل تباہ ہوچکی تھی۔
فوٹیج میں ایک دوسری عمارت بھی دکھائی دی جسے میزائل حملے کے نتیجے میں شدید نقصان پہنچا، جنگ سے قبل اس شہر کی آبادی 60 ہزار کے لگ بھگ تھی۔
روس کی پیش قدمی جاری
دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ اس نے حال ہی میں شمال مشرقی یوکرین میں کوپیانسک کی جانب 3 کلومیٹر پیش قدمی کی ہے جو پوکروسک کے شمال میں 150 کلومیٹر اور روسی سرحد سے چند درجن کلومیٹر دور واقع ہے۔
خارکیف کے علاقے میں کوپیانسک اور اس کے گردونواح کو ستمبر میں یوکرین کی افواج نے دوبارہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا لیکن روس نے اس علاقے پر دوبارہ حملہ کر دیا۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ گزشتہ 3 روز کے دوران روسی فوج نے پیش قدمی جاری رکھی اور یوکرین کے جوابی حملوں کو ناکام بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
جولائی کے وسط میں روسی فوج نے کوپیانسک میں حملہ کیا تھا، اس وقت یوکرین کا کہنا تھا کہ وہ کوپیانسک کے علاقے میں دفاعی پوزیشن میں ہے۔
واضح رہے کہ طویل انتظار کے بعد جون میں یوکرین نے جوابی کارروائی شروع کی تھی لیکن روسی افواج کی سخت مزاحمت کے سبب یوکرین تاحال معمولی پیش رفت ہی کر سکا ہے۔
جدہ مذاکرات
دوسری جانب سفارتی محاذ پر یوکرین نے سعودی عرب میں منعقدہ امن سربراہی اجلاس پر اظہارِ اطمینان کیا ہے، جس میں روس کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
جدہ میں منعقدہ ویک اینڈ سمٹ میں چین، بھارت، امریکا اور یوکرین سمیت تقریباً 40 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی، آج روس کی جانب سے اس اقدام پر طنزیہ تبصرہ کیا گیا۔
امریکا میں روسی سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ ہم نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے ان کی خواہشات کو حقیقت میں بدلنے کی ایک اور ناکام کوشش کا مشاہدہ کرلیا، جدہ میں کوئی سفارتی کامیابی حاصل نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ روس کی شرکت کے بغیر یوکرین تنازع پر بات کرنا بے معنیٰ ہے، کیا اب بھی کوئی یہ نہیں سمجھتا کہ ایسی صورت حال میں کوئی مخصوص نتائج حاصل کرنا ناممکن ہے؟