• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کسی حریف کو آسان تصور نہیں کریں گے، فتح سے ایشیا کپ کا آغاز کریں گے، بابر اعظم

شائع August 29, 2023 اپ ڈیٹ August 30, 2023
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے خلاف سیریز اچھی رہی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے خلاف سیریز اچھی رہی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کو آسان تصور نہیں کر سکتے، افغانستان کے خلاف سیریز کا مومینٹم برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے اور نیپال کے خلاف میچ جیت کر فتح کے ساتھ ایونٹ کا آغاز کریں گے۔

ایشیا کپ کے آغاز سے قبل ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے خلاف ہماری سیریز کافی اچھی رہی اور ہم حاوی رہے، ہم ایشیا کپ میں اپنا مومینٹم برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ ہمیشہ ہی بہت دباؤ سے بھرپور ہوتا ہے، کوشش ہوگی کہ ہم بہترین کرکٹ کھیلیں اور کھلاڑی جس طرح کی کارکردگی دکھا رہے ہیں، وہ جاری رکھنے کی کوشش کریں گے۔

نیپال کے خلاف میچ کے بارے میں سوال پر بابر کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کو آسان تصور نہیں کر سکتے، میں نے یہی دیکھا ہے کہ کسی بھی حریف کو آسان نہیں سمجھنا چاہیے اور مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترنا چاہیے، نیپال سے ہمارا ٹورنامنٹ میں پہلا میچ ہے اور ہم کوشش کریں گے کہ فتح کے ساتھ ایونٹ کا آغاز کریں۔

انہوں نے کہا کہ پورا ایشیا کپ پاکستان میں ہوتا تو اچھا تھا لیکن بدقسمتی سے ایسا ہوا نہیں، جو بھی شیڈول طے ہوا ہے ہم اس کے لیے تیار ہیں، بحیثیت پروفیشنل اس کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے، سفر بھی ہوں گے اور یکے بعد دیگرے میچز بھی لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

قومی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ افغانستان کے خلاف سیریز اچھی رہی ہے، ہر میچ میں مختلف کھلاڑیوں نے پرفارمنس دکھائی، بحیثیت ٹیم ہماری یہی کوشش ہوتی ہے کہ ہر کھلاڑی پرفارمنس دکھائے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب مجھے بطور کپتان ذمے داری ملی تھی تو میری سوچ یہی تھی کہ مجھے ٹیم کو ایک نئی ڈگر پر لے کر جانا ہے اور مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہے، اس وقت ٹاپ 10 میں ہمارے تین سے چار بلے باز اور باؤلرز ہیں، جب ہم ایک معیار طے کر لیتے ہیں تو اس کو برقرار رکھنا پڑتا ہے، پرفارمنس دکھانی پڑتی ہیں، میچ جیتنے پڑتے ہیں جس سے لوگوں کی توقعات مزید بڑھ جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی طور پر ہدف یہی ہوتا ہے کہ پہلے ٹیم جیتے اور پرفارمنس وہ دی جائے جس سے ٹیم جیتے اور ٹیم کو فائدہ ہو، جب سے کپتان بنا ہوں انفرادی کارکردگی کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا ہے اور ٹیم کے لیے زیادہ سوچتا ہوں کہ پاکستان کو میچ کیسے جتانا ہے۔

بابر اعظم نے کہا کہ ابھی جو اسکواڈ بنایا گیا ہے مجھے وہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے لیے ٹھیک لگ رہا ہے لیکن اگر کہیں ضرورت پڑی تو ہم ضرور مشاورت کریں گے، ابھی ورلڈ کپ شروع ہونے میں وقت ہے تو ہمارے لیے تبدیلی کا موقع ہے۔

ٹیم کے عالمی نمبر ایک بننے کے سوال پر کپتان نے کہا کہ یہ وہی کھلاڑی ہیں جو گزشتہ دو سال سے کھیل رہے ہیں، کبھی پرفارمنس میں اتار چڑھاؤ آیا، ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کبھی ٹیم میں گروپنگ کی بات کی گئی اور بہت سی چیزیں کہی گئیں لیکن میرے خیال میں لڑکوں کو کریڈٹ دینا چاہیے جو ان چیزوں کو خاطر میں نہیں لاتے اور کوشش کرتے ہیں کہ ایسی چیزوں کو ٹیم سے دور رکھا جائے اور جب ہم ٹیم سے ایسی چیزوں کو دور رکھتے ہیں تو اس طرح کے نتائج آتے ہیں، عالمی نمبر ایک بننے پر بطور کپتان فخر ہے۔

ایشیا کپ کیلئے سری لنکن اسکواڈ

دوسری جانب انجری مسائل کے سبب اہم باؤلرز سے محروم سری لنکن ٹیم نے بھی ایشیا کپ کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔

سری لنکا کو انجری مسائل سے دوچار چار اہم باؤلرز کی خدمات حاصل نہیں جن میں ونندو ہسارنگا، دشمانتھا چمیرا، لہیرو مدوشانکا اور لہیرو کمارا شامل ہیں۔

اس کے علاوہ دو سال بعد اسکواڈ میں شامل کیے گئے کوشل پریرا بھی فلو کا شکار ہیں اور اس سے صحت یابی پر اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔

ہسارنگا کی جگہ دوشان ہیمانتھا کو اسکواڈ میں رکھا گیا ہے جبکہ فاسٹ باؤلر بنورا فرنینڈو اور پرمود مدوشن بھی سری لنکن ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

ایشیا کپ کے لیے سری لنکن اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

داسن شناکا(کپتان)، چارتھ اسالانکا، متھیشا پتھیرانا، پاتھم نسانکا، دھننجیا ڈی سلوا، کاسن رجیتھا، دمتھ کرونارتنے، ایس سماراوکراما، دوشن ہیمانتھا، پوشل پریرا، مہیش تھکشانا، بنورا فرنینڈو، کوشل مینڈس، دونتھ ویلالاگے اور پرامود مدوشن۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024