• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بھارت کا چاند پر مشن مکمل، روور کو ’سلیپ موڈ‘ پر ڈال دیا

شائع September 3, 2023
اسرو نے کہا کہ پرگیان نے 100 میٹر سے زیادہ کا سفر کیا اور چاند پر سلفر، آئرن، آکسیجن اور دیگر عناصر کی موجودگی کی تصدیق کی — فوٹو: اسرو
اسرو نے کہا کہ پرگیان نے 100 میٹر سے زیادہ کا سفر کیا اور چاند پر سلفر، آئرن، آکسیجن اور دیگر عناصر کی موجودگی کی تصدیق کی — فوٹو: اسرو

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے کہا ہے کہ دو ہفتوں کے تجربات مکمل کرنے کے بعد چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والے خلائی مشن ’چندریان 3‘ کے روور کو ’سلیپ موڈ‘ پر ڈال دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرو نے کہا کہ چندریان 3 خلائی جہاز سے پرگیان روور کو ’سلیپ موڈ‘ پر کردیا گیا ہے، لیکن اس کی بیٹریاں چارج ہیں اور رسیور کھلا ہوا ہے۔

اسرو نے کہا کہ اسائنمنٹس کے ایک اور سیٹ کے لیے کامیاب بیداری کی توقع ہے، ورنہ یہ ہمیشہ چاند پر بھارت کے سفیر کے طور پر وہاں رہے گا۔

چاند پر پہنچ کر بھارت، امریکا، چین اور سابق سوویت یونین کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے، اسی طرح کی کوشش میں روس کا خلائی جہاز گر کر تباہ ہونے کے فوراً بعد ناہموار جنوبی قطب تک پہنچنے میں بھارت ان سے آگے نکل گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے 2019 میں ناکام کوشش کے بعد چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ نے ملک بھر میں خوشی کا سما پیدا کردیا جہاں میڈیا نے بھارتی خلائی مشن کو سب سے بڑا کارنامہ قرار دیا۔

اسرو نے کہا کہ پرگیان نے 100 میٹر (330 فٹ) سے زیادہ کا سفر کیا اور چاند پر سلفر، آئرن، آکسیجن اور دیگر عناصر کی موجودگی کی تصدیق کی۔

تاہم اب بھارت، سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے ہفتے کے روز شروع کی جانے والی تحقیقات کی کامیابی کی امید کر رہا ہے، جس میں شمسی ہواؤں کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

15 لاکھ کلومیٹر کے سفر کی تیار کرنے والی اسرو نے کہا کہ ’سیٹلائٹ صحت مند ہے اور زمین کے مدار میں ہے۔‘

خیال رہے کہ بھارت کی چاند پر کامیاب لینڈنگ کے بعد ملک کی خلائی ایجنسی نے سورج کی جانچ اور تحقیق کے لیے اپنے پہلے شمسی مشن راکٹ روانہ کر دیا ہے۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی ویب سائٹ پر براہ راست نشریات کے مطابق سائنس دانوں نے تالیاں بجاتے ہوئے راکٹ روانہ کیا۔

خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس نشریات کو تقریباً 5 لاکھ ناظرین نے دیکھا جبکہ ہزاروں افراد لانچ سائٹ کے قریب گیلری میں جمع ہوئے تاکہ اس راکٹ کو روانہ ہوتے دیکھا جا سکے جس کا مقصد شمسی ہواؤں کا مطالعہ کرنا ہے، جو زمین پر عام طور پر خلل کا باعث بن سکتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024