• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سندھ: کندھ کوٹ میں راکٹ لانچر کا گولہ پھٹنے سے 5 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق

شائع September 27, 2023
جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے — فوٹو: ڈان نیوز
جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے — فوٹو: ڈان نیوز

سندھ کے ضلع کشمور کی تحصیل کندھ کوٹ میں کچے کے علاقے میں راکٹ لانچر کا گولہ پھٹنے سے 9 افراد جاں بحق اور ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔

کندھ کوٹ کے علاقے مہوال شاہ میں واقع گھر کے اندر راکٹ لانچر کا گولہ پھٹنے سے جاں بحق ہونے والے ان 9 افراد میں 5 بچے، 2 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں جبکہ ایک خاتون زخمی ہوئیں۔

جاں بحق ہونے والوں میں 45 سالہ حمیفان، 28 سالہ نیاز احمد، 25 سالہ ایاز احمد، 5 سالہ راشد محمود، 4 سالہ زبیر، 2 سالہ رخسانہ، 3 سالہ قربان اور 5 سالہ رخسانہ شامل ہیں، 23 سالہ زخمی خدیجہ کو زخمی حالت میں رحیم یار خان لے جایا جارہا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راست میں ہی انتقال کر گئیں۔

ایس ایس پی کندھ کوٹ روحیل کھوسہ نے بتایا کہ کندھ کوٹ کے کچے کے علاقے میں تھانہ گھوگھاٹ کی حدود میں علی نواز سبزوئی نامی شخص کے گھر کے اندر راکٹ لانچر کا گولہ پھٹنے سے 5 بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے، مزید تفتیش جاری ہے۔

دھماکے میں زخمی ہونے والی خاتون کا نام شائستہ بتایا گیا ہے، روحیل کھوسو کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں کو سول اسپتال کندھ کوٹ لایا گیا، بعدازاں زخمی خاتون شائستہ کو کندھ کوٹ سے لاڑکانہ ہسپتال بھیج دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ نے بتایا کہ بچوں کو گراؤنڈ میں کھیلتے ہوئے راکٹ کا گولہ ملا جسے وہ گھر لے آئے جہاں وہ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کو بھی گھیرے میں لے لیا ہے، مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے جبکہ سول ہسپتال کندھ کوٹ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی کہ راکٹ لانچر زنگی سبزوئی گوٹھ میں کیسے پہنچا۔

انہوں نے آئی جی پولیس سے استفسار کیا کہ کیا کوئی اسلحے کی کھیپ کچے میں اسمگل ہو رہی تھی؟ کیا گوٹھ میں ڈکیتوں کے سہولت کار موجود ہیں؟ راکٹ لانچر کیسے پھٹا جس سے اتنا جانی نقصان ہوگیا؟

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پولیس کو ہدایت دی کہ واقعے کی تفصیلی رپورٹ دی جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ ایپکس کمیٹی (جو سول اور ملٹری حکام کا ایک فورم ہے) نے صوبے کے دریائی علاقوں میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیا اور پولیس اور رینجرز کی جانب سے بالائی سندھ کے متاثرہ اضلاع میں ڈکیتوں کے گروہوں کے خلاف شروع کیے جانے والے بڑے آپریشن کی تفصیلات کو منظوری اور حتمی شکل دی۔

سندھ ایپکس کمیٹی کو بتایا گیا کہ بالائی سندھ کے اضلاع میں پولیس کے ساتھ رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے اور ہتھیاروں کی منظم اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں گھوٹکی میں ملٹری-گریڈ ہتھیاروں کا پہلا ذخیرہ پکڑا گیا ہے۔

آپریشن کی منظوری متعدد بار دی جا چکی ہے، سب سے پہلے مارچ میں سابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی کابینہ نے کچے کے علاقوں میں گرینڈ آپریشن کلین اپ کی منظوری دی تھی۔

بعد ازاں 14 ستمبر کو نگراں کابینہ نے اپنے اجلاس میں یہ معاملہ اٹھایا اور کچے کے علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے اور انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024