• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

پاک-ایران بارڈر کمیٹی کا دہشت گردی سے نمٹنے کا عزم

شائع October 8, 2023
اجلاس میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
اجلاس میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

ایران کے سرحدی شہر میر جاوہ میں گزشتہ روز پاک-ایران بارڈر کمیٹی کا ساتواں اجلاس منعقد ہوا جس میں بارڈر کے دونوں جانب دہشت گرد گروہوں، غیر قانونی سرگرمیوں اور منشیات کے اسمگلروں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے اور باہمی مدد و تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ برائے بلوچستان عبدالسلام خان اچکزئی نے کی جبکہ ایرانی وفد کی قیادت ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل سیکریٹری نے کی، اجلاس میں دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں اسمگلنگ کی روک تھام، بارڈر کراسنگ، تفتان کے علاقوں کو بجلی کی فراہمی اور پاک ۔ ایران بارڈر پر باڑ کی تنصیب شامل تھے، ان معاملات پر پاکستان اور ایران کے متعلقہ حکام کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بارڈر کراسنگ کے حوالے سے دونوں فریقین نے سرحدی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا عہد کیا۔

حکام نے بتایا کہ سرحدی خلاف ورزیوں اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ کے معاملے پر طویل بحث کے بعد اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیے بغیر کسی کو بھی سرحد عبور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں اطراف سے بارڈر کراسنگ کے لیے تمام قانونی تقاضوں پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق پاکستانی اور ایرانی حکام نے سرحدی معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے پاک-ایران سرحد پر مکمل طور پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا، ایرانی حکومت نے پہلے ہی پاکستان کے ساتھ اپنی سرحد پر مختلف علاقوں میں اونچی دیواریں تعمیر کر رکھی ہیں جبکہ پاکستان بھی دیگر علاقوں میں غیرقانونی گزر گاہیں ختم کرنے کے لیے بارڈر پر باڑ لگا رہا ہے۔

سرحدی شہروں کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے ایرانی حکام نے تفتان کے 4 سرحدی دیہاتوں کو بجلی فراہم کرنے کے عزم کے ساتھ اضافی سرحدی شہروں کو بجلی فراہم کرنے پر اتفاق کیا، ایران نے پاکستانی زائرین کو ایرانی ویزے کے حصول میں سہولت فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں فریقین نے قیدیوں کے ڈیٹا کے تبادلے اور مرنے والے افراد کی وطن واپسی میں مدد کرنے پر اتفاق کیا، عہدیدار نے بتایا کہ تیل کی اسمگلنگ کو روکنے اور پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں سرحدی مارکیٹوں کی فعالیت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024