• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو انتظامات کی ہدایت

شائع December 20, 2023
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چودہری کے خلاف جہلم پنڈدادن روڈ کیس کی سماعت کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چودہری کے خلاف جہلم پنڈدادن روڈ کیس کی سماعت کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

جہلم پنڈدادن روڈ کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کی استدعا پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو انتظامات کی ہدایات جاری کردی گئیں۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چوہدری کے خلاف جہلم پنڈدادن روڈ کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل ہوچکی ہے، پروڈکشن آرڈر کر دیں تاکہ جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کر دیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ ملزم جوڈیشل کسٹڈی پر ہے، گرفتاری کے 24 گھنٹوں کے اندر ملزم کو عدالت میں پیش کرنا لازمی ہے۔

جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ ملزم گرفتاری کے بعد اب نیب کی تحویل میں ہے، جیل سپرٹینڈنٹ کو اتنا کہہ سکتے ہیں کہ آپ کو ملزم کو عدالت میں لانے کی اجازت دے۔

عدالت نے درخواست ترمیم کے ساتھ دوبارہ جمع کروانے کی ہدایت دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ فواد چوہدری کو عدالت میں لانے کے لیے اجازت دینے کی درخواست دیں۔

بعدازاں نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے ترمیم شدہ درخواست عدالت میں پیش کردی گئی، نیب کی استدعا پر عدالت نے فواد چوہدری کی عدالت پیشی سے متعلق انتظامات کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے حکم دیا کہ سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے انتظامات کریں۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر کو نیب نے جہلم پنڈدادن روڈ کیس میں فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے جبکہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے وارنٹ تعمیل کروانے کی اجازت دے دی تھی۔

فواد چوہدری کے وارنٹ جہلم پنڈدادن روڈ کیس میں جاری کیے گئے تھے، وارنٹ گرفتاری میں کہا گیا تھا کہ فواد چوہدری کو گرفتاری کے بعد عدالت پیش کیا جائے، عدالت پیشی کے بعد انکوائری کا آغاز ہوگا۔

فواد چوہدری پر چکوال کے علاقے میں روڈ کی تعمیر میں کمیشن لینے کا الزام ہے، جس پر اُن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024