اورنگی ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے کارکن کے قتل میں ملوث 5 ملزمان گرفتار
پولیس نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے کارکن کے قتل میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا جن میں سے ایک بم دھماکے میں بھی ملوث ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی غربی کی پولیس نے جماعت اسلامی کے کارکن وسیم صدیقی کے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے پانچ ملزمان گرفتار کر لیا جن میں سے تین اجرتی قاتل اور دو انہیں اجرت دینے والے ملزمان ہیں۔
ایس ایس پی غربی عارف اسلم راؤ نے بتایا کہ ملزم محمد وسیم اور شاہ زیب مقتول کے رشتے دار ہیں اور ذاتی رنجش پر اجرتی قاتلوں کو ساڑھے 3لاکھ روپے کے عوض قتل کرایا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار اجرتی قاتلوں میں ٹارگٹ کلر ظفر، شیخ ماجد علی اور احمد شامل ہیں جن کو ابتدائی طور پر 80ہزار روپے کی رقم ادا کی گئی۔
ایس ایس پی غربی کے مطابق ملزم ظفر اور شیخ ماجد کو 25، 25 ہزار جبکہ احمد کو 30ہزار روپے ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ شیخ ماجد علی ظفر کا پارٹنر اور احمد بائیک رائیڈر ہے جنہوں نے مل کر اس واردات کو انجام دیا۔
ایس ایس پی عارف اسلم راؤ نے کہا کہ ملزم ظفر 13جون 2004 کو تھانہ اورنگی کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں بھی ملوث ہے۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے کارکن وسیم صدیقی کو 2جنوری 2024 کو اورنگی ٹاؤن مسجد کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتول وسیم صدیقی گھر کے باہر موجود تھا، ملزمان نے اسے فون کرکے اورنگی ٹاون سیکٹر 7 (بی) بلایا اور فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
مقتول وسیم مختلف ٹریول ایجنسیوں کے لیے کام کرتا تھا۔