• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انتخابات پر بے یقینی غیرملکی سرمایہ کاری متاثر کرسکتی ہے، عالمی بینک

شائع January 11, 2024
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا جولائی 2023 سے جون 2024 تک کا اکنامک آؤٹ لک غیرفعال ہے—فوٹو: رائٹرز
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا جولائی 2023 سے جون 2024 تک کا اکنامک آؤٹ لک غیرفعال ہے—فوٹو: رائٹرز

عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے پائی جانے والی بے یقینی غیر ملکی سرمایہ کاری کو متاثر کرسکتی ہے، ساتھ ہی پُرتشدد واقعات بھی بڑھ گئے تو اس سے کمزور معیشت اور معاشی ترقی کی شرح مزید خراب ہوگی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں زورشور سے جاری ہیں، ایسے میں عالمی بینک نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ انتخابات سے متعلق بے یقینی نجی شعبے اور غیرملکی سرمایہ کاری کو متاثر کرسکتی ہے۔

عالمی بینک کی ’گلوبل اکنامک رپورٹ‘ میں کہا گیا ہے کہ اگر سیاسی و سماجی بےچینی کے ساتھ پُرتشدد واقعات بھی بڑ ھ گئے تو اس سے کمزور معیشت اور معاشی ترقی کی شرح مزید بگڑے گی، تاہم بے یقینی کے خاتمے اور انتخابات کے بعد ترقی کے امکانات سے حالات بہتر بھی ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا جولائی 2023 سے جون 2024 تک کا اکنامک آؤٹ لک غیرفعال ہے اورمعاشی ترقی کی شرح کا تخمینہ صرف 1.7 فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ افراط زر کا دباؤ کم ہونے پر امکان ہے کہ مالی سال 25-2024 میں ترقی کی شرح 2.4 فیصد پر جاپہنچے، مالیاتی پالیسی کے بارے میں توقع ہے کہ یہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے سخت رہے گی۔

عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ سال 2024 میں غریب گھرانے خوراک پر اضافی رقم خرچ کریں گے جس سے غذاکی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور اس سے غربت اور عدم مساوات مزید بڑھے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024