لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کے کاغذات مسترد کرنے کیخلاف درخواستوں پر فریقین سے جواب طلب

شائع January 15, 2024
—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

لاہور ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لاہور کے حلقے این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواست پر فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں3رکنی بینچ نےبانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔

وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ صرف سزا یافتہ ہونا کافی نہیں ہے، درخواست میں الیکشن کمیشن، ایپلیٹ ٹریبیونل اور اعتراض گزار کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی غیر قانونی طور پور پر مسترد کیے گئے ہیں، عدالت بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی منظور کرے۔

بانی پی ٹی آئی نے این اے 122 اور این اے89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا اقدام چیلنج کر رکھا ہے۔

خیال رہے کہ 12 جنوری کو لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے عمران خان کےکاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی.

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کو لاہور کے حلقے 122 سے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہ مل سکی تھی جب کہ لاہور ہائی کورٹ کے ایپلیٹ ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف ان کو اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔

دوران سماعت جسٹس طارق ندیم نے ریٹرننگ افسر سے دریافت کیا تھا کہ یہ کاغذات کس بنیاد پر مسترد کیے گئے؟ جس پر ریٹرننگ افسر نے بتایا تھا کہ دو وجوہات ہیں جس کی بنیاد پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات مسترد کیے گئے، پہلی وجہ یہ کہ بانی پی ٹی آئی کے تجویز کنندہ کا تعلق این اے 122 سے نہیں ہے۔

ریٹرننگ افسر نے مزید کہا تھا کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ عمران خان سزا یافتہ ہیں۔

30 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے تھے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات کو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میاں نصیر نے چیلنج کیا تھا۔

تحریک انصاف کے وکیل نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر ٹریبونل میں اپیل دائر کریں گے کیونکہ ہم نے ہم نےاین اے 122 کے ریٹرننگ افسر پر پہلے ہی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر کی اپنی انکوائری چل رہی ہے اور ان پر کرپشن کے الزامات ہیں۔

اس کے علاوہ عمران خان کو این اے 89 میانوالی سے بھی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ملی تھی، راولپنڈی بینچ میں الیکشن ٹربیونل کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے بانی پی ٹی آئی کی این اے 89 میانوالی کی اپیل پر سماعت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024