ایم کیو ایم کا بلدیاتی نمائندوں پر انتخابی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کا الزام
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی نمائندوں پر شہر کے فنڈز کو انتخابی مہم کے لیے استعمال اور انتخابی قواعد و جوابط کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکش کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ میرے ساتھ یہاں اراکین رابطہ کمیٹی و امیدواران بھی موجود ہیں، آج کی پریس کانفرنس انتخابی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کے خلاف ہے کیونکہ الیکشن مہم میں سیاسی جماعتیں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب الیکشن ایکٹ کی شق نمبر 9 کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جبکہ ضلع وسطی میں آصف زرداری کے دوست قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں مزار قائد سے بڑی بڑی تصاویر لگی ہیں، شہر پر خرچ کیا جانے والا پیسہ بلدیاتی نمائندے اپنے امیدواران کی مہم پر لگا رہے ہیں اور الیکشن کمیشن نوٹس نہیں لے رہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میئر کراچی ورلڈ بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی امداد اور قرض پر ملنے والے پیسے کا کریڈٹ پیپلزپارٹی کو دے رہے ہیں اور سوال کیا کہ آخر الیکشن کمیشن ان تمام معاملات کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا۔
سابق رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے شیڈول اعلان کے بعد سے الیکشن ہونے تک قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے لیکن پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندے کھلم کھلا الیکشن قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے سرکاری فنڈز کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری مشینری اور سرکاری آفسز پر عام انتخابات کے نمائندوں کی تصاویر لگی ہیں اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی بھی سرکاری فنڈز کو اپنی تشہری مہم میں بے تحاشہ استعمال کر رہی ہے۔
اپنے دور کی مثال دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ ہم نے 2008 کے الیکشن میں کہیں بلدیاتی فنڈز کا استعمال نہیں کیا، ہمارے خلاف 2008 کے جنرل الیکشن میں کہیں کوئی شکایت درج نہیں ہوئی لیکن اس وقت الیکشن ایکٹ کی شق 9، 11، 21، 23 و دیگر کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں ترقیاتی منصوبوں پر پارٹی پرچم لگائے جارہے ہیں، جو ایسا کررہے ہیں ان کو شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کی شق 41 کے تحت انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد کسی اسکیم کا افتتاح نہیں کیا جاسکتا لیکن حیدرآباد میں بھی پیپلزپارٹی کے بلدیاتی نمائندے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں، ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ بلدیاتی نمائندے کو اربوں روپے خرچ کرنے سے روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کےبلدیاتی نمائندے الیکشن قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں اور جماعت اسلامی منافقت کرتے ہوئے الیکشن مہم میں اسلام اور فلسطین کا نام استعمال کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی حکومتوں کے بائیکاٹ بعد خیراتی چیئرمین بلدیاتی حکومتوں میں آگئے، انتخابی شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد قوانین پر عملدرآمد ضروری ہے لہٰذا ہمارا الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ آج ہی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لے۔