مونس الہٰی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری
لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 12 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مونس الہٰی نے کاغذات نامزدگی میں غلط معلومات فراہم کیں اور اپنے اثاثے چھپائے، اُن کو مفرور اور اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
ریٹرنگ افسر کے فیصلے کے مطابق مونس الہٰی 2 مقدمات میں اشتہاری ہیں اور وہ تاحال بیرون ملک میں مقیم ہیں۔
یاد رہے کہ 9 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ کی ایپلٹ ٹربیونل نے پرویز الٰہی، ان کی اہلیہ قیصرہ الٰہی اور ان کے صاحبزادے و سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
گزشتہ برس 30 ستمبر کو لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مونس الہٰی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔
3 نومبر کو اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج تنویر احمد شیخ نے مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے، تحریری حکم میں عدالت نے لکھا کہ مونس الہی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہیں ہوا، مونس الٰہی کی گرفتاری کے لیے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔
بعد ازاں اس مقدمے میں مونس الٰہی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے تھے۔