موجودہ نظام 2018 میں چلا نہ اب چلے گا، شاہد خاقان عباسی
سینیئر سیاستدان اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے الیکشن شفاف نہ ہونے کی صورت میں ملکی نظام نہ چلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
اینٹی کرپشن آفس راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف میرے قائد تھے، پارٹی میں اختلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کو غیر متنازع بنایا جانا چاہیے، انتخاب مقدس عمل ہے، اس کو متنازع بنانے سے ملک کا نقصان ہو گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج کا نوٹس میرے بجائے میرے ترجمان کو جاری ہوا ، الیکشن کے عمل میں ہراساں کیے جانے کا صرف یہ ایک انداز ہے، 2018 اور آج کے انتخابی طرز اور حمایت کا تب بھی نقصان ہوا، اب بھی نقصان ہو گا۔
شاہد خاقان عباسی نے الیکشن شفاف نہ ہونے کی صورت میں ملکی نظام نہ چلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم چلنے والا نہیں، 2018 میں چلا، نہ اب چلے گا، جو الیکشن نہیں لڑ رہے، ان کے ساتھ یہ ہورہا ہے، جوالیکشن لڑ رہے ہیں ان کا کیا حال کیا جاتا ہوگا۔
انہوں نے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر سے انتخابات کو شفاف بنانے کےلیے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر، چیف جسٹس اور وزیر اعظم غیر جانبدار انتخابات یقینی بنائیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بدنصیبی ہے اینٹی کرپشن، نیب اور ایف آئی اے الیکشن لڑ رہے ہیں، نیب اور اینٹی کرپشن ملک کے کرپٹ ترین ادارے بن چکے ہیں، دباؤ ڈال کر ووٹ لینا یہ کوئی سیاست نہیں۔