وزیراعظم کو براہ راست عوام سے منتخب کرائیں گے، پی ٹی آئی نے انتخابی منشور پیش کردیا
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کا منشور پیش کردیا جس میں قومی اسمبلی، سینیٹ کی مدت میں کمی سمیت وزیراعظم کو براہ راست عوام سے منتخب کرانے کے لیے قانون سازی کرنے کے اعلانات شامل ہیں۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے منشور کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں ہمارے ایک سے زائد ٹرائل چل رہے ہیں، ملزم کی مرضی کے بغیر وکیل مقرر کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ تو کیا فیلڈ ہی نہیں دی گئی،بلا چھین لیاگیا، انتخابی مہم میں ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، الیکشن میں ہمارے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، ملزم کی مرضی کے بغیر وکیل مقرر کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی اصلاحات لے کر آئیں گے، اسمبلی کی مدت 4 سال کریں گے، سینیٹ کی مدت 5 سال کریں گے، سینیٹ میں اصلاحات لے کر آئیں گے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت میں آ کر آئینی ترامیم کرے گی کہ وزیراعظم کا انتخاب چند ایم این ایز کے بجائے براہ راست عوام کریں گے، یعنی وزیراعظم عوام کی مرضی سے منتخب ہو کر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ سائفر کیس میں خود سے وکلا کو ہائر کردیا گیا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، سائفر کیس کو سزائے موت کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ خان صاحب کے احکامات کے مطابق انتخابی مہم چلا رہے ہیں، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ آپ نے ہی ضابطہ اخلاق متعارف کروایا، عوام جمہوریت اور مستقبل کی خاطر ہم نے آگے بڑھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنے حقوق استعمال کریں گے، ایک دستور ایک قانون ہم نے منشور میں ڈالا ہے، ہمارے تمام آذاد امیدواران پی ٹی آئی سے منسلک ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہیلتھ ریفارمز کے لیے ہمارا سلوگن ہے ’صحت مند خوشحال عوام، جیے پاکستان‘، ہم صحت کارڈ کو پورے ملک میں پہنچائیں گے، سوشل سیکٹر ریفارمز کریں گے، ایجوکیشن کیلئے ہمارا سلوگن ہے ’پڑھا لکھا پاکستان، ہنر مند پاکستان‘ ہم طبقاتی نظام کو ختم کر کے یونیفارم سسٹم لائیں گے اور پڑھے لکھے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ریفارمز کے لیے ہم شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم ریفارمز لائیں گے، اسٹیٹ بینک کو خودمختار بنائیں گے، عوام کی ترقی کیلئے اسکمیں لانچ کریں گے، ٹیکس نیٹ بڑھائیں گے، ٹیکس بریکٹس بنا کر عوام اور کارپوریٹ سیکٹر کو ریلیف دیں گے، پاکستان کو ترقی کی راہ پر لانے کے لیے لوکل انڈسٹری کو بڑھائیں گے، قرض کم کر کے آمدن بڑھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت میں آ کر ریاست مدینہ کی طرز پر مدینے والے کے قانون لاگو کریں گے، ہمارے موجودہ قوانین فرسودہ ہو چکے، لوگ عدالتوں میں جا کر پھنس جاتے ہیں، ہم عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے کریمنل پروسیجر کوڈ میں ریفارمز لائیں گے۔