سپریم کورٹ: فہمیدہ مرزا، ذوالفقار مرزا کے کاغذات منظوری کےخلاف اپیل پر سماعت ملتوی
سپریم کورٹ نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت سندھ ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے تک ملتوی کردی پے۔
ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی، دوران سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا بینک ڈیفالٹر ہیں، ریٹرننگ افسر اور ٹربیونل نے فہمیدہ مرزا اور ذولفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے۔
مزید بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے فہمیدہ مرزا اور ذولفقار مرزا کو انتخابات لڑنے کی اجازت دی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بغیر کیسے سپریم کورٹ آپ کو سن لے؟ انتخابات سے 7 روز قبل کیسے کسی کو الیکشن لڑنے سے روک دیں؟
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 18 جنوری کو سندھ ہائی کورٹ نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔
اس سے قبل 15 جنوری کو عدالت نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے شوہر سابق وزیرداخلہ سندھ کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے تھے۔
13 جنوری کو ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر ذوالفقار مرزا نے الیکشن ٹربیونل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کردیں تھی۔
اس سے قبل 8 جنوری کو الیکشن ٹربیونل نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے شوہر کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ریٹرننگ افسرکا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
واضح رہے کہ این اے 233 بدین سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا نے ریٹرننگ افسرکی جانب کاغذات نامزدگی مستردکیے جانے پر الیکشن ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔