پاکستان کے عوام کی مشکلات کا احساس رائیونڈ والوں سمیت کسی کو نہیں، بلاول
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کےعوام کو ایسا نظریہ اور منشورچاہیے جس سے ان کی تکالیف میں کمی آئے لیکن پاکستان کے عوام کی مشکلات کا احساس رائیونڈ والوں سمیت کسی کو نہیں۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان کے حق نواز پارک میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شاندار استتقبال پر ڈی آئی خان کے عوام کا شکرگزار ہوں، میرا اور ڈی آئی خان کا رشتہ تین نسل پرانا ہے اور ڈی آئی خان کے عوام نے ہمیشہ محبت سے استقبال کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ڈی آئی خان آکر بہت خوشی ہورہی ہے، الیکشن کے سلسلے میں یہاں آیا ہوں اور بہادر و وفادار بھائیوں کے سامنے کھڑا ہوں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلاول نے مزید کہاکہ پی پی کے علاوہ باقی جماعتیں اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں لیکن پیپلز پارٹی 3 نسلوں سے عوام کی نمائندگی کرتی آرہی ہے اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےعوام کو ایسا نظریہ اور منشورچاہیے جس سے ان کی تکالیف میں کمی آئے لیکن پاکستان کے عوام کی مشکلات کا احساس رائیونڈ والوں سمیت کسی کو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن دہشت گردوں کو قربانیاں دے کر ہرایا تھا وہ پھر سر اٹھا رہے ہیں لیکن ہم ایک مرتبہ دہشت گردوں کی سرکوبی کریں گے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ قائد عوام نے ڈی آئی خان کے اسی حلقے سے الیکشن لڑا تھا، اب بہانہ نہیں رہا اور8 فروری کو الیکشن ہونے جارہے ہیں اور 8 فروری کو ڈیرہ اسمٰعیل خان میں تیروں کی بارش ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے جیالے وفادار لوگ ہیں اور ڈی آئی خان میں شہید بینظیر بھٹو کے جیالے میدان میں ہیں۔
بلاول نے مزید کہا کہ موجودہ معاشی بحران ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بحران ہے لیکن پاکستان کےعوام تکلیف میں ہوں تو پیپلز پارٹی انہیں اکیلا نہیں چھوڑتی۔
انہوں نے کہا کہ اب مقابلہ تیز اور شیر کے درمیان ہے، اس مقابلے میں کوئی اور نہیں رہا، اآپ چاہیں یا نہ چاہیں خان صاحب اس الیکشن سے تو آؤٹ ہین اور مولانا تو آپ کے پاس ووٹ مانگنے بھی نہیں آئے تو وہ بھی آؤٹ ہیں، اب صرف شیر اور تیز کا مقابلہ رہ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ ڈی آئی خان میں بہت ٹھنڈ ہے، انتخابی مہم کرنا مشکل ہے، اب ان کا کیا ہوگا جو ٹھنڈ کی وجہ سے الیکشن مہم نہیں چلانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ میں 8فروری کو جب پیپلز پارٹی کی جیت ہو گی نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردوں گا، میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ نئی سوچ اور نئے پاکستان کو چنو۔