پیپلزپارٹی 15 سالوں میں کچھ کام کرتی تو ایم کیو ایم ختم ہو گئی ہوتی، مصطفیٰ کمال
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم) کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اگر پیپلزپارٹی 15 سالوں میں کچھ کام کرتی تو ایم کیو ایم ختم ہو گئی ہوتی اور اپنی ہار دیکھ کر پیپلزپارٹی والے دہشت گردی پر اتر آئے ہیں۔
اورنگی ٹاؤن میں حلقہ این اے۔245 میں انتخابی دفتر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلزپارٹی پورے سندھ میں ایک یونین کونسل کا نہیں بتا سکتی جو ماڈل طرز کی بنائی ہو۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں اپنی ہار دیکھ کر پیپلزپارٹی والے دہشت گردی پر اتر آئے ہیں لیکن ہم لڑنے پر مجبور ہوئے تو تمہیں سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔
ان کا کہنا تھاکہ 15 سالوں میں صوبے پر 22 ہزار ارب روپے صوبے پر خرچ کر دیے گئے، 22 ہزار ارب میں پورا سندھ 50 بار نیا بن سکتا تھا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ پینے کا پانی گھروں میں آتا نہیں ہے اور سیوریج کا پانی گھروں سے جاتا نہیں، اگر پیپلزپارٹی 15 سالوں میں کچھ کام کرتی تو ایم کیو ایم ختم ہو گئی ہوتی۔