• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ہماری کارنر میٹنگ پر فائرنگ سے بچہ جاں بحق ہوا، لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے، سعید غنی

شائع February 3, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ نیوکراچی میں ہماری کارنر میٹنگ پر فائرنگ سے بچہ جاں بحق ہوا، پیپلز پارٹی کسی صورت میں لڑائی جھگڑا نہیں چاہتی، پولیس برقت ایکشن لیتی تو جان جاتی نہ گاڑیاں جلتیں۔

ڈان نیوز کے مطابق وقار مہدی کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ ناظم آباد واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، تحقیقات ہوجاتیں تو آج حالات اتنے خراب نہیں ہوتے، واقعے میں ہمارے 3 کارکن زخمی ہوئے۔

رہنما پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ واقعے کی فوٹیجز موجود تھیں، تحقیقات ہوجاتیں تو آج حالات اتنے خراب نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کاماضی انتہائی خوفناک ہے، ہزاروں بے گناہ جانیں گئیں، سیاسی مفادات کے لیے شہر کو تشدد کی آگ میں نہیں دھکیلنا چاہئے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس کی قربانیوں کے بعد کراچی میں امن قائم ہوا، پیپلز پارٹی کسی صورت میں لڑائی جھگڑا نہیں چاہتی، پُر امن انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ ناظم آباد میں جو کارکن جاں بحق ہوا وہ بھی ان کی اپنی گولی سے ہوا، ہماری فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے سے پولیس نے انکار کیا ہے۔

وقار مہدی کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کمیشن اور دیگر کو بھی لکھا ہے، لیکن ہماری سنوائی کہیں نہیں ہو رہی، جان بوجھ کر مظلومیت کا رنگ دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لیاقت آباد میں بھی ہمارے کارکنان کو حراساں کیا جارہا ہے، لیاقت آباد میں کہا جارہا ہے نامعلوم میں آپ کو بھی ڈال دیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ رات گئے نیوکراچی میں پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کارکنوں کے درمیان جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 12 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا تھا۔

پولیس کے مطابق نیو کراچی سیکٹر 11 جے میں شادی میں شریک افراد نے سیاسی جماعت کا پوسٹر پھاڑدیا تھا جس پر جھگڑا ہوا تھا۔

جھگڑے کا مقدمہ پیپلزپارٹی کارکن یوسف کی مدعیت میں نیوکراچی تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں ایم کیوایم کے 3 کارکن اور 20 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا، مقدمے میں انسداد دہشت گردی اور اقدام قتل کی دفعات بھی شامل کی گئیں۔

دریں اثنا پولیس نے نیو کراچی میں رات گئے تصادم کے الزام میں ایم کیو ایم (پاکستان) اور پیپلزپارٹی کے 34 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024