کراچی: کالعدم تنظیم نے الیکشن کمشنر کے دفتر کے باہر دھماکے کی ذمے داری قبول کر لی

شائع February 3, 2024
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی میں گزشتہ روز صدر کے علاقے میں الیکشن کمشنر کے دفتر کے باہر ہونے والے بم دھماکے کی ذمے داری کالعدم سندھی علیحدگی پسند گروپ نے قبول کر لی جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے کہا کہ پولیس نے صدر میں صوبائی الیکشن کمشنر کے دفتر کے قریب دھماکے کے الزام میں کالعدم سندھی علیحدگی پسند گروپ سے تعلق رکھنے والے نامعلوم عسکریت پسندوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پریڈی پولیس نے سندھودیش لبریشن آرمی سے تعلق رکھنے والے نامعلوم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے کیونکہ انہوں نے سوشل میڈیا پر دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے البتہ ایک پطرس نامی شخص سے تفتیش کی گئی جو الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر سڑک کنارے پارکنگ ایریا میں کاریں صاف کرتا ہے اور اس نے شاپر دیکھ کر اسے پھینکا تھا جس کے نتیجے میں چھوٹا دھماکا ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کا اصل ہدف صوبائی الیکشن کمشنر کا دفتر تھا۔

ادھر پولیس نے پریڈی پولیس کے ایس ایچ او زاہد علی کی مدعیت میں دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ ہم جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کے قریب گشت کر رہے تھے کہ رات 8 بجے ایک ہوٹل کے سامنے دھماکے کی آواز سنی، جب ہم شاہراہ عراق پہنچے تو دیکھا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے فٹ پاتھ سے دھواں نکل رہا ہے۔

انہوں نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر کے ہجوم کو ہٹایا تاکہ شواہد اکٹھے کیے جا سکیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ٹائمر اور 12 وولٹ کی بیٹری، ہیوی ڈیوٹی بیٹری اور ڈیٹونیٹر کے ساتھ 400 گرام دھماکا خیز مواد برآمد کیا، یہ ٹائم ڈیوائس کے ساتھ مقامی طور پر بنایا گیا دیسی ساختہ بم تھا۔

عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے ایک شخص کو الیکشن کمیشن کے دفتر کے قریب فٹ پاتھ پر شاپر رکھتے ہوئے دیکھا تھا۔

پولیس نے ایکسپلوسیو ایکٹ کی دفعہ ¾ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

بعد ازاں کیس کو گارڈن میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے ایس آر اے سیل کے حوالے کر دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024