• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

نواز شریف انتخابات میں ’گڑبڑ‘ کرنے کیلئے انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں، بلاول بھٹو

شائع February 5, 2024
بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے کسی صورت اتحاد نہیں ہوسکتا—اسکرین شاٹ: وائس آف امریکا
بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے کسی صورت اتحاد نہیں ہوسکتا—اسکرین شاٹ: وائس آف امریکا

سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو نے سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف پر انتخابات کے دوران گڑ بڑ کرنے کے لیے انتظامیہ پر پریشر ڈالنے کا الزام عائد کردیا۔

امریکی نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکا‘ سے خصوصی گفتگو میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سے کسی صورت اتحاد نہیں ہوسکتا، مسلم لیگ (ن) امیرالمومنین کا خواب دیکھنے والی جماعت بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ کچھ ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جنہیں جتوایا جائے تو وہ مسلم لیگ (ن) کو سپورٹ کریں گے، تو مجھے خبریں ملی ہیں کہ نواز شریف گڑبڑ کرنے کے لیے انتظامیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کو خبردار کرتا ہوں کہ ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے، امید ہے کہ نوازشریف کے دباؤ کے باوجود نگران حکومت اور انتظامیہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جتنا ممکن ہو صاف اور شفاف الیکشن ہونا چاہیے، میرپورخاص میں پیپلزپارٹی کے سپورٹرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے جنہیں 13 فروری کے بعد ضمانت ملے گی، اس دوران 8 فروری گزر جائے گا، سیاسی سپورٹرز کی گرفتاری کا سلسلہ فوری بند ہونا چاہیے، ماضی میں ہم نے اس سے بھی سخت اور مشکل حالات دیکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کررہا ہوں پیپلز پارٹی جیتے اور حکومت بنائے، باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، اپنے منشور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اسٹیبلمشنٹ کی سیاست میں مداخلت سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جہوریت کے ارتقا پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے پہلا قدم سیاستدانوں کو اٹھانا پڑے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے اور سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کرنی چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میرے لیے مسلم لیگ (ن) سے اتحاد کی طرف جانا بہت مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ووٹ کو عزت دلوانے والی مسلم لیگ (ن) نہیں رہی، یہ آئی جے آئی والی اور امیرالمومنین بننے کا خواب دیکھنے والی مسلم لیگ (ن) ہے، ان کے ساتھ ہمارا چلنا بہت مشکل بن گیا ہے۔

نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے امکان سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم کب تک یہی شکلیں بار بار دیکھتے رہیں گے، اب موقع آگیا ہے کہ ہم اس ملک کی قیادت اور دیکھ بھال ایک نئی نسل کو منتقل کردیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024