• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

محسن نقوی 3 برس کیلئے چیئرمین پی سی بی منتخب

شائع February 6, 2024
—فائل فوٹو:
—فائل فوٹو:

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو 3 برس کے لیے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) منتخب کرلیا گیا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق چیئرمین پی سی بی کا انتخاب نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے دوران ہوا۔

الیکشن میں پی سی بی بورڈ آف گورنر میں شامل مصطفیٰ رمدے اور محسن نقوی مدِمقابل تھے، تاہم مصطفیٰ رمدے نے بھی محسن نقوی کے حق میں ووٹ دیا۔

اس حوالے سے قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور کچھ دیر میں باضابطہ اعلان کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جنوری کو نگران وفاقی حکومت نے محسن نقوی کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع ‏نے بتایا کہ وزیر اعظم نے محسن نقوی کو چیئرمین پی سی بی نامزد کرنے کا فیصلہ ہے اور ذکا اشرف کا استعفیٰ منظور کر لیا۔

اِس سے ایک ہفتے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے اپنی مدت ملازمت ختم ہونے سے قبل ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

نگراں وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ذکا اشرف نے اپنا استعفیٰ پی سی بی کے پیٹرن ان چیف کو بھیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کو جن معاملات کی اجازت تھی انہیں وہ تمام امور کرنے دیے گئے اور ان معاملات سے روکا تھا جن کی اجازت نہیں تھی۔

ذکا اشرف اور پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی مدت 5 فروری تک تھی لیکن انہوں نے اپنی مدت کے اختتام سے قبل ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی الیکشن کمشنر خاور شاہ کو قائم مقام چیئرمین پی سی بی بنائے جانے کا امکان ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں نگران وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ ذکا اشرف کو اہم فیصلے کرنے سے روک دیا تھا۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ نگران حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے اختیارات کو محدود کر دیا ہے، وہ کوئی بنیادی فیصلہ نہیں کر سکتے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024