• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

خواتین کو جنرل نشستوں میں 5فیصد کوٹہ نہ دینے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس

شائع February 6, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر خواتین کا 5 فیصد کوٹہ پورا نہ کرنے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کر لیا۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 5 فیصد خواتین کوٹہ پورا نہ کرنے کے خلاف عورت فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نعیم احمد مرزا نے وکیل فضل اللہ فاروق کے توسط سے درخواست دائر کی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 206 کے تحت جنرل نشستوں پر خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ جاری کرنا قانونی تقاضہ ہے اور قومی اسمبلی کی 266 نشستوں پر صرف ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ(ن) نے خواتین کو 5 فیصد سے زائد ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

درخواست نے کہا کہ پیپلز پارٹی، جمیعت علمائے اسلام، جماعت اسلامی نے خواتین کے 5فیصد کوٹے کا قانونی تقاضہ پورا نہیں کیا جبکہ عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل، تحریک لبیک پاکستان نے خواتین کو 5فیصد کوٹہ نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی نشستوں کے لیے جاری ٹکٹوں میں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی اور دیگر نے خواتین کو 5فیصد کوٹہ دینے کا قانونی تقاضہ پورا نہیں کیا جبکہ سندھ اسمبلی کی نشستوں کے لیے ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی نے بھی 5فیصد کوٹہ نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے بھی ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ(ن)، جماعت اسلامی اور دیگر نے خواتین کو قانون کے تحت 5فیصد کوٹہ نہیں دیا اور اسی بلوچستان اسمبلی کے لیے بھی متعدد جماعتوں نے خواتین کو 5فیصد کوٹہ دینے کا قانونی تقاضا پورا نہیں کیا۔

درخواست میں الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ تمام اہم سیاسی جماعتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے الیکشن کمیشن کو کل کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

عورت فاؤنڈیشن کا چیف الیکشن کمشنر کا خط

اس سے قبل خواتین کو جنرل نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ نہ دینے پر عورت فاونڈیشن نے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔

عورت فاونڈیشن کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کو لکھے گئے خط میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی، ٹی ایل پی اور ایم کیو ایم پاکستان خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم، اے این پی اور ٹی ایل پی خواتین کو جنرل نشست پر 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہی جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ(ن)، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور جے یو ائی ایف خواتین کو 5 فیصد نہیں دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ(ن)، ایم کیو ایم، پاکستان پیپلز پارٹی، ٹی ایل پی، جے یو آئی(ف) خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے میں ناکام رہیں

خط میں کہا گیا کہ اگر یہ جماعتیں 5 فیصد ٹکٹ خواتین کو نہیں دیتیں تو وہ قانون کے تحت انتخابی نشان کے لیے اہل نہیں رہتیں۔

چیف الیکشن سے استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن قانون کی خلاف ورزی کا نوٹس لے اور خلاف ورزی کرنے والی جماعتوں کے خلاف سخت کاروئی کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024