• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بلوچستان میں حکومت بنائیں گے، پیپلزپارٹی

شائع February 15, 2024
— فوٹو:
— فوٹو:

ملک کے متعدد حصوں میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے، جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بلوچستان سے انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیداروں اور رہنماؤں نے جیالے وزیراعلیٰ کی قیادت میں اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ میں نومنتخب اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ہارنے والے امیدوار اور ان کی جماعتیں اداروں، افسران اور امیدواروں پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی صوبے میں 11 نشستوں میں کامیابی کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آئی ہے، لہٰذا ان کی جماعت کو بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، مزید کہا کہ دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحادی حکومت کے لیے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب کرنے والے نومنتخب اراکین قومی اسمبلی میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نوابزادہ جمال خان رئیسانی اور ملک شاہ، جبکہ نو منتخب صوبائی اراکین میں حاجی علی مدد جتک، عبیداللہ، عبدالصمد، میر ظہور احمد بلیدی اور میر اصغر رند شامل تھے۔

پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میر چنگیز جمالی، سردار عمر گورگیج اور سردار سربلند خان جوگیزئی بھی پریس کانفرنس کے موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے باوجود کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر حصوں کے عوام نے ان کی جماعت کو مینڈیٹ دیا ہے تاکہ صحیح معنوں میں ان کی نمائندگی پارلیمان میں ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا ٹریک ریکارڈ واضح رہے کہ جب بھی ہماری جماعت اقتدار میں آئی تو صوبے کی ترقی کے لیے ہمیشہ اقدامات کیے۔

انہوں نے کہا کہ نومنتخب نمائندوں کے خلاف سخت زبان استعمال کرنا قابل مذمت ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ بلوچستان کے عوام کے نمائندوں کے خلاف ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جدوجہد کی ہے اور صبر کا مظاہرہ کیا، لیکن ہم کسی کو بھی اپنی قیادت اور اسمبلی اراکین کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیٹیں جیتنے والی دیگر جماعتوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ بلوچستان میں پیپلزپارٹی کی زیرقیادت اتحادی حکومت قائم کی جاسکے۔

پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر میر چنگیز خان جمالی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا جیالہ وزیراعلیٰ بلوچستان اتحادی حکومت کی قیادت کرے گا۔

کامیاب امیدواروں کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے امیدواروں کے خلاف پروپیگنڈے اور رہنماؤں پر حملوں کے باوجود بلوچستان کے عوام نے ان کی جماعت کو واضح مینڈیٹ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ نفرت کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کیا جائے، مزید کہا کہ پیپلزپارٹی پر تنقید کرنے والوں کو بتانا چاہیے کہ انہوں نے عوام کے لیے کیا کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024