• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کراچی: انٹربورڈ فرسٹ ایئر کے طلبہ کو امتحان میں 15 فیصد اضافی نمبر دینے کا اعلان

شائع February 16, 2024
—فائل/فوٹو: ڈان
—فائل/فوٹو: ڈان

سندھ کے نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ریٹائرڈ) مقبول باقر نے کراچی انٹربورڈ فرسٹ ایئر کے طلبہ کو امتحانی نتائج میں 15 فیصد اضافی نمبرز دینے کا اعلان کردیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق نگران وزیراعلیٰ نے کراچی میں انٹربورڈ کی گیارہویں جماعت کے امتحانی نتائج میں گھپلوں سے متعلق تحقیقات کے لیے تین رکنی ’فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی‘ تشکیل دی گئی تھی۔

کمیٹی میں وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر سروش لودھی (کنوینر)، ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی اے کراچی ڈاکٹر اکبر زیدی اور سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین الدین صدیقی بطور ممبر شامل تھے۔

نگران وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانی نتائج میں گھپلوں سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔

مقبول باقر کی زیرصدارت اجلاس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سربراہ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی نے رپورٹ پیش کی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی۔

کمیٹی نے پری انجنیئرنگ، پری میڈیکل اور جنرل سائنس کے بچوں کو 15 فیصد اضافی مارکس دینے کی سفارش کی جسے وزیراعلیٰ سندھ نے منظور کرتے ہوئے متاثرہ طلبہ کو اضافی نمبر دینے کا حکم دے دیا۔

کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ریاضی میں 15 جب کہ فزکس اور شماریات میں 12 اضافی نمبر دیے جائیں گے، کیمسٹری میں 12، باٹنی میں 6 اور زولوجی میں 6 نمبر اضافی دیے جائیں گے۔

معاملہ کیا ہے؟

واضح رہے کہ گیارہویں جماعت کے آنے والے نتائج میں بڑی تعداد میں طلبہ کو فیل کردیا گیا تھا جس پر طلبہ اور ان کے والدین نے احتجاج کیا تھا۔

گزشتہ ماہ 23 جنوری کو انٹر میں فیل ہونے والے طالب علموں نے انٹر بورڈ کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا جس کے باعث انٹر بورڈ کے مرکزی دروازے کو بند کردیا گیا تھا، احتجاج کے باعث انٹر میڈیٹ بورڈ کے دفتری امور بھی معطل کردیے گئے تھے۔

بعدازاں آپٹیکل مارک ریکگنیشن (او ایم آر) مشین کی غلطی سے فیل ہونے والے دو ہزار کے قریب طلبہ کے نتائج درست کرکے انہیں کامیاب قرار دے دیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024