کمشنر راولپنڈی کے انکشاف مؤقف کی تائید ہیں، مزید ضمیر جاگے تو دھاندلی والے کہاں جائیں گے، قیصر شریف
جماعت اسلامی کے ترجمان قیصرشریف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے انکشافات ہمارے مؤقف کی تائید ہیں، ان کی طرح مزید ضمیر جاگ گئے تو دھاندلی کرنے والے کدھر جائیں گے۔
قیصر شریف کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں بے تحاشا اضافے سے لوگوں کے لیے سانس لینا دشوار ہوگیا، قومی حکومت کی کھچڑی 16 ماہ آزمائی گئی جس سے ملک کو فائدے کے بجائے نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ مارشل لا یا ایمرجنسی نافذ کرنا مسائل کا حل نہیں بلکہ حقیقی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، ان کاکہنا تھا کہ جہاں عوام اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے بڑھتے ہیں تو نقصان ملک کا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد میں سو فیصد ناکام ہوا اور جعلی الیکشن کے نتیجے میں جو حکومت بنے گی وہ نہیں چلے گی۔
ان کاکہنا تھاکہ 23 فروری کو پشاور میں ملک گیر دھاندلی کے احتجاج کریں گے اور 25 فروری کو اسلام آباد میں ’جمہوریت بچاؤ‘ کانفرنس کا انعقاد ہوگا۔
ان کاکہنا تھاکہ کمشنر راولپنڈی کے انکشافات ہمارے مؤقف کی تائید ہیں، ان کی طرح مزید ضمیر جاگ گئے تو دھاندلی کرنے والے کدھر جائیں گے۔
یاد رہے کہ 17 فروری کو کمشنر راولپنڈی نے بتایا تھا کہ مُجھے نگران حکومت نے الیکشن کروانے کے لیے لگوایا گیا تھا، الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، استعفیٰ دیتا ہوں۔
کمشنر راولپنڈی نے دعویٰ کہ میں ڈیوٹی ٹھیک سے نہیں کر سکا، قومی اسمبلی کے 13 کے حلقوں کے نتائج تبدیل کیے گئے، ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سے 13 لوگوں کا جتوایا گیا، 70، 70 ہزار لیڈ والوں کو ہروایا گیا، میرے ماتحت یہ کام نہیں کرنا چاہ رہے تھے، میرے سامنے پریزائیڈنگ افسران رو رہے تھے۔
لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے، میرے ساتھ الیکشن کمشنر اور دیگر کو بھی سزائیں دی جائیں، میں نہیں چاہتا کہ 1971کا واقعہ دوبارہ ہو، فجر کی نماز کے بعد میں نے خودکشی کی کوشش کی۔
ان کے الزامات منظر عام پر آنے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الزامات کی چھان بین کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کرلیا تھا۔