جی ڈی اے کا انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف سپریم جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کا مطالبہ
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما پیر صدر الدین شاہ مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
مورو میں جی ڈی اے کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ8 فروری کو عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ہم قیمتی ووٹ کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر، ریٹرننگ افسر سب پیپلز پارٹی کے 15 سال سے ملازم ہیں، ملازم یا تو مالک سے سچا ہوتا ہے یا پھر پیسے سے۔
انہوں نے مطالبہ کی کہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے اور ووٹ پر ڈاکا ڈالنے کی انکوائری سپریم جوڈیشل کمیشن کرے۔
پیر صدر الدین شاہ نے کہا کہ عوام کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے والے منظر سے ہی غائب ہوگئے ہیں، حق تلفی ہو تو بڑے کا کام ہے کہ چھڑی اٹھائے، پیرپگارہ صاحب کے حوالے سے جی ڈی اے چھوڑنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، پیرصاحب پگارہ چوری مینڈیٹ واپس دلوانے تک ہمارے ساتھ ہیں۔
انہوں نے واضح مؤقف اپنایا کہ ہم کسی کو وائسرائے بنا کر حکمرانی نہیں کرنے دیں گے، 23 تاریخ کو تمام جماعتیں کراچی میں میٹنگ کے بعد آگے کا پلان بنائیں گی، ہماری اتحادی جماعتیں عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالنے والوں کے خلاف یک زبان ہیں، 10 نکاتی منشور عوام کے خوابوں کا غبارہ تھا جو پھوٹ گیا ہے۔
سندھ کی ماں بہنیں بیٹیاں انصاف کے لیے در بدر بھٹک رہی ہیں، ایاز پلیجو
رہنما گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) ایاز لطیف پلیجو نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ذوالفقار علی بھٹو ارو بینظیر کی عزت کرتے ہیں مگر زرداری ٹولے کو نہیں مانتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 دن پہلے آپ حیدرآباد میں لاکھوں کی تعداد میں جمع ہوئے اور آج 72 گھنٹے کے بعد لاکھوں کی تعداد میں دوبارہ جمع ہوگئے ہیں، یہ فیصلہ سازوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ صرف یہاں موجود عوام کا نہیں بلکہ ہماری نسلوں کا ہے، ہم ناانصافیوں کی وجہ سے یہاں موجود ہیں، سندھ کی ماں بہنیں بیٹیاں انصاف کے لیے در بدر بھٹک رہی ہیں، یہ نہ سمجھیں کہ ہم سادہ لوگ ہیں، ہم سب سمجھتے ہیں۔
مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے ایاز پلیجو نے کہا کہ آپ نے اسکرپٹ بنایا ہے یہاں اچانک سے کچھ نہیں ہورہا، سندھ کو سزا دینے کی پالیسی بنائی گئی ہے، سندھ کے بڑے شہروں کو دہشتگردوں کے حوالے کیا گیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ آصف زرداری کے غنڈوں نے سازش کے تحت تعلیم، صحت اور تمام اداروں کا بیڑا غرق کردیا ہے
انہوں نے شرکا سے سوال کیا کہ ایک شخص نے سندھ کو تباہ و برباد کردیا ہے بتاؤ وہ کون ہے ؟ اس پر شرکا نے یک زبان ہوکر زرداری کا نام لیا۔
ایاز پلیجو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سندھ میں سینکڑوں صنعتیں ختم کردی گئی ہیں، صنعتیں اس لیے ختم کی گئی ہیں تا کہ لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہوں اور پھر زرداری انکم سپورٹ پروگرام لے کر آئیں اور ان 5، 6 ہزار کے عیوض پولیس ہماری ماؤں بہنوں پر لاٹھی چارج کرے، انگوٹھے لگوانے والے ہماری ماؤں بہنوں کے ہاتھ پکڑیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی سندھ کا پانی چراتا ہے تو یہ صرف خط لکھتے ہیں اور انور مجید پر ادارے ہاتھ ڈالتے ہیں تو یہ سڑکیں بلاک کرتے ہیں، یہ لابنگ فرمز کی خدمات حاصل کر کے اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔
ایاز پلیجو نے مزید بتایا کہ آج انہوں نے پبلک سروس کمیشن کا پیپر آؤٹ کردیا، انہوں نے اربوں روپے پیپر آؤٹ کرکے کما لیے اور سندھ کے نوجوانوں کی امیدیں ختم کر دی، ان کا مستقبل فروخت کردیا۔
انہوں نے سابق صدر آصف زرداری پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ زرداری نے زراعت، آبپاشی کو بھی تباہ کردیا ہے، اب ان سے حساب ہوگا، ایک ایک چیز کا حساب ہوگا، یہ ان کی عارضی فتح ہے اب ہم ان کو بتائیں گے، ان کو شکست فاش کر دیں گے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے روز اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، صفدر عباسی
سیکریٹری جنرل جی ڈی اے ڈاکٹر صفدر علی عباسی نے مورو دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے 26 فروری کو بدین میں دھرنے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا تھا کہ 23 فروری کو جی ڈی اے کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہوسکتا ہے سندھ اسمبلی کا اجلاس 12 گھنٹے کے نوٹس پر ہو، سندھ اسمبلی کا اجلاس جیسے ہی کال ہو اسی وقت ہم سب اپنے گھروں سے نکل کر اسمبلی پہنچ جائیں گے اور اجلاس کے روز اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔
شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے صفدر عباسی نے کہا کہ آج ثابت ہوگیا سندھ ان چوروں کا نہیں بلکہ اس عوام کا ہے، تمہاری کرپشن کا دور ختم ہونے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیر صاحب پگارا نے اپنی پریس کانفرنس اور جامشورو جلسے میں جو باتیں کی ہیں وہ سمجھنے کی ضرورت ہے، پیر پگارا کے اس پیغام کو سمجھیں، پیر صاحب نے کہا تھا کہ 3 مرتبہ ان کے صبر کو آزمایا گیا ہے، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد 3 مرتبہ پیپلز پارٹی کو اقتدار دیا گیا لیکن ہم پھر بھی سسٹم کے اندر آئے اور اسے برداشت کیا۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ جی ڈی اے کے ارکان اسمبلی کو فنڈز نہیں دیے ،کمیٹیوں میں بھی شامل نہیں کیا گیا، اب اسمبلی سے ہمیں نکال دیا اور سڑکوں پر لا کرکھڑا کردیا ہے، مگر یہ جی ڈی اے والے بردبار لوگ ہیں، آپ نے ہمیں لڑائی کا چیلنج دیا ہے تو یہ جنگ پیر پگارا کی قیادت میں جاری ہے جاری رہے گی۔
صفدر عباسی نے دریافت کیا کہ یہ انتظامیہ کیا چاہتی ہے؟ مرتضی خان جتوئی پر جھوٹے کیس بنائے گئے، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ مرتضی خان جتوئی ڈر جائے گا؟ نہیں یہ آپ کی بھول ہے، مرتضی خان جتوئی نے ایم آر ڈی کی تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا تھا، مرتضی خان جتوئی ڈرنے والا نہیں ہے، اب یہ تحریک جاری رہےگی۔
مجھے الیکشن کمیشن بلاؤ، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا، مولانا راشد محمود
بعد ازاں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 3 روز قبل جامشورو میں لاکھوں کا اجتماع تھا اور بھی آج لاکھوں کا مجمع ہے، یہ مورو میں عوامی ریفرنڈم ہے، عوام نے فراڈ الیکشن کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے، اس عوام کا فیصلہ ہے کہ 8 فروری کو ہم نے تیر کو توڑا تھا اور ستارے اور کتاب کو مینڈیٹ دیا تھا۔
انہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ کل ٹھٹھہ میں بلاول زرداری فتح کا جشن منارہے تھے، 18 منٹ کی تقریر میں 9 منٹ پیر صاحب پگارا اور میرے بارے میں بات تھی، آپ کا گلہ ابھی سے خشک ہوگیا پانی پی رہے ہو ابھی تو گرمی شروع نہیں ہوئی ہے، بلاول زرداری اپنی تقریر میں سب جواب دے رہے تھے، آپ کو پتہ اس وقت لگے گا جب ہم سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔
مولانا راشد محمود نے کہا کہ آپ فارم 45 مانگتے ہو، کیا آپ چیف الیکشن کمشنر ہو؟ آپ تو چوروں کے سردار ہو۔
بعد ازاں مولانا راشد محمود سومرو نے فارم 45 لہرا تے ہوئے کہا کہ میں بلاول زرداری کے مناظرے کا چیلنج قبول کرتا ہوں، میں اپنے یا ڈاکٹر صفدر عباسی کے گھر کی بات نہیں کررہا میں نوشہرو کی یونین کونسل کی بات کرتا ہوں، آپ کے گھر سے ہمارے دو، دو ہزار ووٹ ہیں جبکہ آپ جیالوں کے چھ اور تین سو ووٹ نکلے ہیں۔
بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آپ نے پیر صاحب پگارا پر مریدوں اور مدارس کے طلبا سے متعلق الزام لگایا، ہمیں پیر صاحب پگارا کے حروں اور مدارس کے طلبا پر فخر ہے، آپ کے ساتھ چور ہیں ہمارے ساتھ عوام ہے، ہم تمہیں بلا مقابلہ نہیں آنے دیں گے، ہمارا مقابلہ تمھارے چوری کرپشن کے پیسوں سے ہے.
انہوں نے بتایا کہ ہم نے الیکشن کمیشن میں درخواست دی ہے، الیکشن کمیشن والوں ذرا غیرت کرلو مجھے الیکشن کمیشن تو بلاؤ، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔
مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ آپ نے نگران وزیر پاؤ پکڑ کر لگوائے، صدرالدین شاہ راشدی ناراض نہ ہوں تو بتادوں کہ پنو عاقل سے الیکشن کی رات کون لاڑکانہ آیا تھا؟ کون سے افسر نے کتنے پیسے لیے تھے؟
’جیلوں سے نہیں ڈرتے ہیں، پھانسی کا پھندہ خوشی سے چومتے ہیں‘
ان کا کہنا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں آپ سندھ کے پانچ حلقے کھلوا لیں چیک کرلیں کہ لیاقت جتوئی، صدرالدین شاہ راشدی، مرتضی جتوئی، راشد سومرو، جیتے تھے یا ہارے تھے، ہم پاکستان کے چاہنے والے ہیں، آپ کو عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دھرتی کے غداروں کے خلاف جہاد کریں گے، ہم جزیرے اور وسائل فروخت کرنے والوں سے لڑیں گے، ووٹ چرانے والوں سے لڑیں گے، کیا میری مائیں بہنیں تیار ہیں ؟ یہ گٹر کے ڈھکن کھا گئے، یہ انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے آپ کو کیوں دیتے ہیں ؟ یہ 8 نہیں 16 ہزار روپے ہیں لیکن 8 خود رکھتے ہیں اور 8 آپ کو دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو کے قطرے پلوانے کے لیے پولیس آپ کے در پر آتے ہیں لیکن 8 ہزار روپے کے لیے آپ کو در بدر کرواتے ہیں، ہم جیلوں سے نہیں ڈرتے ہیں، ہم پھانسی کا پھندہ خوشی سے چومتے ہیں۔
بعد ازاں رہنما جے یو آئی (ف) نے مٹیاری میں دھرنے کا اعلان کردیا
انہوں نے کہا کہ چور جس روز اسمبلی میں آئیں گے، 10 لاکھ لوگ اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، ان چوروں کی حکومت آئی تو چلنے نہیں دیں گے، ان حروں اور مدارس کے طلبا کے ساتھ ان کے اقتدار کا جنازہ وزیراعلٰی ہاؤس کے باہر پڑیں گے۔