صرف ووٹ کو عزت دینے کی صورت میں مفاہمت ہو سکتی ہے، فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کی مفاہمت کی پیشکش پر کہا ہے کہ مفاہمت صرف ایک ہی صورت میں ہو سکتی ہے کہ ووٹ کو عزت دی جائے اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔
ڈان نیوز کے پروگرام’’خبر سے خبر وِد نادیہ مرزا‘’ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ 9 مئی کے بعد روپوشی کے دوران قرآن پاک ترجمے سے پڑھا اور بہت کچھ سوچنے کا موقع ملا۔
طویل عرصے روپوشی کے بعد اپنا پہلا انٹرویو دینے والے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تشدد اور توڑ پھوڑ عمران خان کی سوچ نہیں، سانحہ 9 مئی کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں اور عمران خان کا بھی روزِ اول سے یہی مطالبہ ہے کیونکہ بے گناہ لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ نو مئی کے واقعات میں ملوث نہیں انہیں رہا کیا جائے اور جو مجرم ہیں انہیں سزا دی جائے کیونکہ ظلم اور جبر کا نظام نہیں چل سکتا۔
ایک طویل عرصے تک اپنی روپوشی کے حوالے سے سوال پر تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ 9مئی کے بعد غائب کیوں ہوا یہ سب جانتے ہیں، اس وقت ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں اور ضمانتوں کے باوجود لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ میں جلد عمران خان سے ملاقات کروں گا اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہماری اولین ترجیح ہے۔
فیصل جاوید نے کہا کہ ملک میں یہ الیکشن ایسے ہوا کہ ہمارا لیڈر بند تھا، کارکن بند تھے، انٹرنیٹ بند تھا لیکن عوام نے جس طرح انتخابات میں شرکت کی اس کا کریڈٹ بھی عوام اور بالخصوص نوجوانوں کو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام نے تمام تر رکاوٹوں کے باوجود پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر ووٹ ڈالے۔
نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کے مفاہمت کے بیان پر سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ مفاہمت تو ایک ہی صورت میں ہو سکتی ہے کہ ووٹ کو عزت دی جائے اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخابی نتائج فارم 45 کے تحت جاری کیے جائیں کیونکہ فارم 45 کے مطابق ہم نے 180 نشستیں جیتی ہیں۔
فیصل جاوید نے مزید کہا کہ 2022 میں اپوزیشن میں نہ بیٹھنا سیاسی غلطی تھی لیکن آئینی اور قانونی طور پر ہم نے درست فیصلہ کیا تھا۔
عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط پر تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ یہ ملک کی بہتری کی بات ہے، آئی ایم ایف ہو یا کوئی بھی عالمی ادارہ، وہ ملک میں سیاسی استحکام کو بھی مد نظر رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ریاست کے خلاف کوئی کام نہیں کیا، ہمارے لیڈر کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، ایسے موقع میں ان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو وہ ڈیل کرکے ملک سے باہر چلا جاتا۔
ایک سوال پر سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ کچھ لوگ مجبوری میں بھی پی ٹی آئی چھوڑ کر چلے گئے لیکن ان کی واپسی سے متعلق فیصلہ عمران خان کریں گے۔