• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

مریم نواز کی اے ایس پی شہربانو سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) شہربانو نقوی کو گلے لگانے اور انہیں تھپکی لگانے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس پر صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو اے ایس پی شہربانو کو متعدد صوبائی وزرا، انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب سمیت نوجوان افسران کے سامنے گلے لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں نظر آتا ہے کہ اے ایس پی شہربانو جیسے ہی کمرے میں داخل ہوتی ہیں تو وزیر اعلیٰ پنجاب انہیں اپنی طرف بلاکر انہیں گلے لگاتی ہیں اور انہیں تھپکی دے کر ان کی ہمت افزائی بھی کرتی ہیں۔

مریم نواز نے اے ایس پی شہربانو کی ہمت افزائی کرتے ہوئے انہیں بہادر افسر قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ انہوں نے نئے پولیس افسران کے لیے مثال قائم کردی۔

مریم نواز کی جانب سے اے ایس پی شہربانو کو گلے لگانے اور انہیں تھپکی دیے جانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے کرتے ہوئے لکھا کہ اب اس ڈرامے کو بند کیا جائے، خاتون افسر نے اپنی ڈیوٹی سر انجام دیں، انہوں نے کوئی انوکھا کارنامہ سر انجام نہیں دیا۔

بعض افراد نے کمنٹس کیے کہ اب خاتون افسر کو بھی ملالہ یوسف زئی کی طرح ہیرو بنا دیا جائے گا اور انہیں ایوارڈز دیے جائیں گے۔

کچھ افراد نے یہ کمنٹس بھی کیے کہ خاتون پولیس افسر اور وزیر اعلیٰ دونوں چور ہیں اور انہوں نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت تمام کام کیے۔

خیال رہے کہ اے ایس پی شہربانو نے لاہور میں مشتعل ہجوم سے ایک خاتون کو بچایا تھا،جس کے بعد انہیں ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔

لاہور میں 26 فروری کوعربی حروف کی کیلیگرافی کے لباس پہننے پر ایک خاتون کو مبینہ توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے مارنے کی کوشش کی تھی، جنہیں پولیس نے بروقت پہنچ کر بچایا تھا۔

پولیس کے مطابق خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ شاپنگ کرنے گئی تھی، خاتون نے ایک لباس پہنا ہوا تھا جس میں کچھ عربی حروف تہجی لکھے ہوئے تھے جس پر لوگوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور خاتون سے فوری طور پر لباس کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

ہجوم نے الزام عائد کیا تھا کہ خاتون کے لباس کے پرنٹ پر قرآنی آیات لکھی ہیں۔ اس دوران اچھرہ بازار میں لوگوں کی بڑی تعداد اکٹھا ہو گئی اور مشتعل ہجوم نے خاتون کو ہراساں کرنا شروع کر دیا اور انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی، جس پر اے ایس پی شہربانو کی سربراہی میں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو بچایا تھا۔

خاتون کو ہجوم سے بچانے کے بعد اے ایس پی شہربانو کی تعریفیں کی گئیں اور آرمی چیف سے بھی خاتون افسر کی ملاقات کروائی گئی جب کہ سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے شہربانو نقوی کو اہل خانہ سمیت بطور شاہی مہمان سعودی عرب بلا لیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024