• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

خفیہ سازش کے ذریعے مل کر ہماری معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں، شہباز شریف

شائع March 7, 2024
وزیراعظم شہباز شریف اتحادی جماعتوں کے عشائیے سے خطاب کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم شہباز شریف اتحادی جماعتوں کے عشائیے سے خطاب کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو ہمالیہ نما ہوشربا چیلنجوں کا سامنا ہے اور ایک خفیہ سازش کے ذریعے مغربی مفاد میں مل کر ہماری معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں۔

اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وفاق میں ایک اتحادی حکومت دوبارہ معرض وجود میں آئی ہے اور صوبوں میں پیپلز پارٹی سندھ، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) اور بلوچستان میں وفاق کی طرز پر ایک مخلوط حکومت معرض وجود میں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا فیصلہ تھا جس کا ہم سب کو احترام کرنا ہے جنہوں نے جس طریقے سے مختلف جماعتوں کو یہ مینڈیٹ دیا ہے تو پوری دنیا ہمیں باریک بینی سے ہمیں دیکھ رہی ہے کہ ان جماعتوں میں کتنی صلاحیت ہے کہ یہ اس مینڈیٹ کے اندر رہتے ہوئے کس طرح عوام کے مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام نے زعما نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا مجھے دوبارہ وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا لیکن ہمیں اللہ تعالیٰ سے ملک کو درپیش ہمالیہ نما چیلنجوں کے لیے دعا کرنی ہے اور پچھلے چار دنوں میں معاشی چیلنجوں پر لگاتار کئی گھنٹوں تک اجلاس کی صدارت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہوشربا چیلنجز ہیں اور ہمارا گیس اور بجلی کا گردشی قرضہ مجموعی طور پر 50 کھرب ہے، پی آئی اے کا قرضہ 825 ارب روپے ہے، بجلی کی چوری سالانہ 500ارب روپے ہے اور اسی سے اندازہ ہو جائے گا کہ صورتحال کتنی گمبھیر ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمسایہ ملک کے مقابلے میں ہماری جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس وصولی کی شرح بہت کم 9.8 ہے اور وہ ہم سے کہیں آگے ہیں، اسی طرح جی ڈی پی کے مقابلے میں سرمایہ کاری بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ادارے بھی خسارے میں ہیں، ان کی وجہ سے ہمیں سال کے کئی سو ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور اس نقصان کو قرض لے کر پورا کررہے ہیں، میں میاں صاحب سے عرض کروں گا کہ کیا ہم نے اسی طریقے سے ادارے چلانے ہیں؟، تو ہمیں اس حوالے سے دانشمندی سے فیصلے کرنا ہوں گے۔

ان کا کہناتھا کہ اس وقت 1700ارب کے محصولات پر مختلف عدالتوں میں مختلف حیلوں بہانوں سے حکم امتناع ہے، یہ مجموعی طور پر ہماری حالت زار ہے، ایک خفیہ سازش ہے اور پوری طرح مغربی مفاد ہے جس میں مل کر ہماری معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں لہٰذا ہم کو مل کر اس کشتی کو پار لگانا ہے اور اگر یہ ناؤ ہچکولے کھاتی رہی تو تاریخ ہمیں اور ہماری نسلوں کو معاف نہیں کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ وہ وقت چلا گیا کہ جب ہم برادر ملک جاتے تھے تو وہ کہتے تھے کہ چلیں آپ قرض لے لیں، اب ہمیں انہیں بینک کی فزیبلیٹی دینی پڑے گی، انہیں پروپوزل دینے پڑیں گے تو کیا ہم نے اس کے لیے تیاری کی ہے، اس حوالے سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں انہیں مینڈیٹ ملا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ہاتھ کھینچ لیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو مینڈیٹ ملا ہے تو ہم ان کے ساتھ مل کر پوری کوشش کریں گے، یہ پاکستان چار اکائیوں کا نام ہے اور یہ آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری صدر مملکت کے عہدے کے لیے ہمارے امیدوار ہیں اور 9 تاریخ کو وفاق میں قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبوں میں صوبائی اسمبلیاں انتخاب کریں گی، ہماری صوبوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں واضح اکثریت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024