• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

جوہری ہتھیار وں کے استعمال کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، انتونیو گوتریس

شائع March 19, 2024
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے خبر دار کیا کہ جوہری ہتھیار اب تک ایجاد کیے گئے سب سے تباہ کن ہتھیار ہیں—فوٹو:ڈان نیوز
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے خبر دار کیا کہ جوہری ہتھیار اب تک ایجاد کیے گئے سب سے تباہ کن ہتھیار ہیں—فوٹو:ڈان نیوز

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی میں تباہی کے تقریباً 80 سال بعد بھی جوہری ہتھیار عالمی امن اور سلامتی کے لیے واضح خطرہ ہیں جن کے استعمال کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے تخفیف جوہری اسلحہ اور عدم پھیلاؤ سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران تخفیف اسلحہ کا مطالبہ کرتے ہوئے جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں پر زور دیا کہ وہ 6 شعبوں میں کارروائی کے لیے رہنمائی کریں جس میں بات چیت اور جوابدہی شامل ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے خبر دار کیا کہ جوہری ہتھیار اب تک ایجاد کیے گئے سب سے تباہ کن ہتھیار ہیں، جو زمین پر موجود تمام زندگیوں کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج یہ ہتھیار طاقت، رینج اور اسٹیلتھ میں بڑھ رہے ہیں، ایک حادثاتی لانچ، ایک غلطی، ایک غلط تعین، ایک جلدی بازی سے کیا گیا کام بڑی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان وہ واحد ملک ہے جو جوہری ہتھیاروں سے حملے کی جارحانہ قیمت کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ بہتر طوپر جانتا ہے، سلامتی کونسل کا اجلاس ایسے وقت میں منعقد کیا گیا ہے جب جیو پولیٹیکل تناؤ اور عدم اعتماد سے جوہری جنگ کا خطرہ انتہا پر پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی ہالی ووڈ فلم’ اوپن ہائیمر’ میں خوفناک جوہری تباہی کی تلخ حقیقت کو دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے سامنے لایا گیا جس کے بعد انسانیت کا تسلسل ممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپیلوں کے باوجود جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستیں مذاکرات کی میز پر نہیں آرہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے آلات میں سرمایہ کاری امن کےاقدامات میں سرمایہ کاری کو پیچھے چھوڑ رہی ہے۔

انتونیو گوتریس نے زور دیا کہ تخفیف جوہری اسلحہ ہی خودکشی کے سائے کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے شفافیت اور اعتماد سازی کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے بات چیت میں دوبارہ شامل ہونے کے ساتھ ساتھ 6 شعبوں میں اقدامات کریں، دوسرا یہ کہ جوہری جنگ کی تیاریوں کو روکنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کو کسی بھی صورت میں استعمال کرنے کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کو بھی جوہری تجربات پر دوبارہ پابندی کی توثیق کرنی چاہیے، جس میں ایسے اقدامات سے بچنے کا عہد کرنا بھی شامل ہے جس سے 1996 کے معاہدے (سی ٹی بی ٹی )کو نقصان پہنچے اور اس معاہدے پر عمل درآمد کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے ( این پی ٹی) کے تحت جوابدہی کے ساتھ تخفیف اسلحہ کے وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جاناچاہیے، 50 سال قبل طے پانے والا یہ تاریخی معاہدہ سرکاری طور پر جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ کرنے والی ریاستوں کی طرف سے تخفیف اسلحہ کے اہداف حاصل کرنے کا پابند بناتا ہے۔

سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کو فوری طور پر اس بات پر متفق ہونا چاہیے کہ ان میں سے کوئی بھی پہلے جوہری ہتھیار استعمال نہیں کرے گا اور حقیقت تو یہ ہے کہ کسی بھی ملک کو کسی بھی حالت میں ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی پر زور دیا، اس سلسلے میں انہوں نے امریکا اور روس پر زور دیا کہ وہ نیو اسٹارٹ معاہدے کے مکمل نفاذ کے لیے مذاکرات کی طرف واپسی کا راستہ تلاش کریں اور اس جیسے کسی نئے معاہدے پر اتفاق کریں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جوہری ہتھیار نہ رکھنے والی ریاستوں سے کہا کہ وہ عدم پھیلاؤ کی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور تخفیف اسلحہ کی کوششوں کی حمایت کریں۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کا قائدانہ کردار بھی ہے، جس میں ’آج کی تقسیم سے آگے دیکھنا اور واضح طور پر بتانا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے وجودی خطرے کے ساتھ رہنا ناقابل قبول ہے‘۔

اجلاس کی صدارت کرنے والے ملک جاپان کی وزیر خارجہ یوکو کامیکاوا نے کہا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کی تباہ کاریوں کو کبھی نہیں دہرایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بین الاقوامی برادری جوہری تخفیف اسلحہ میں پیش رفت کے بارے میں مزید منقسم ہو چکی ہے، اس کے باوجود ہمیں جوہری ہتھیاروں کے بغیر دنیا کی طرف حقیقت پسندانہ اور عملی کوششوں کو مستقل طور پر آگے بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بعض ممالک کی جانب سے جوہری صلاحیتوں میں تیزی سے اضافہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کو جنم دے سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024