• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی اے کو ایکس کی بندش کے احکامات دینے کا انکشاف

شائع March 20, 2024
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سابقہ (ٹوئٹر) کی بندش پر پی ٹی اے کے قول و فعل میں واضح تضاد سامنے آگیا جہاں چیئرمین پی ٹی اے کے بیانیے کے برعکس وزارت داخلہ نے ہی ایکس کی بندش کا حکم دیا تھا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے پی ٹی اے کو لکھا گیا خط منظر عام پر آیا ہے جس میں واضح طور پر اسے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کی فوری بندش کے احکامات دیے گئے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے 17 فروری 2024 کو پی ٹی اے کو خط لکھا گیا تھا خط میں ایکس کی فوری بندش کے احکامات دیے گئے تھے۔ خط کے متن میں کہا گیا کہ آئندہ احکامات تک ایکس کی سروس بند رکھی جائے۔

پی ٹی اے کے وکیل نے ایکس کی بندش کے کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ کا خط پیش کیا۔

ڈان نیوز نے خط کی تصدیق کے لیے ترجمان پی ٹی اے سے رابطہ کیا مگر ترجمان پی ٹی آئی نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمٰن نے کہا تھا کہ وزارت داخلہ نے ایکس کی بندش کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ایکس کی بندش کے حوالے سے ہمارے پاس کچھ نہیں لیکن یہ معاملہ کلیئر ہونا چاہیے یا کسی کو ایکس کی بندش کی ذمہ داری لینی چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا تھا کہ ہمیں واضح ہدایات کے ساتھ سامنے آنا چاہیے، واضح ہونا چاہے کہ ایکس کھلا ہے یا نہیں ورنہ کوئی اس کی ذمہ داری لے، کنفیوژن نہیں ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ ملک میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کو ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔

ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے دن انٹرنیٹ کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بحالی سے متعلق عدالتوں کے احکامات کے باوجود عوام کو وقفے وقفے سے بندش کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے انٹرنیٹ کی بندش اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بلاک کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو فوری طور پر دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024