• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اہم پلیٹ فارم ہے، جاری رکھا جائے گا، وزیراعظم

شائع March 21, 2024
—فوٹو: ایکس
—فوٹو: ایکس

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) ایک اہم پلیٹ فارم ہے جسے جاری رکھا جائے گا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا تعارفی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شریک کی۔

وفاقی وزرا کے علاوہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

سابق نگران وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ سمیت سابق نگران کابینہ کے اراکین کو بھی ایپکس کمیٹی اجلاس میں مدعو کیا گیا۔

اجلاس میں ایس آئی ایف سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے شرکا کو ملک میں جاری سرمایہ کاری سے متعلق منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے جسے جاری رکھا جائے گا، ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی نے نگران حکومت میں بھی مؤثر اور بھر پور کام کیا۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت نے ایس آئی ایف سی کی کامیابی اور غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں غیر معمولی کام کیا۔

اجلاس میں معاشی اصلاحات، اداروں کی نجکاری اور محکموں کی بہتری کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔

نگران کابینہ نے معیشت کی بہتری کے لیے مقرر کردہ اہداف اور ان پر پیشرفت سے آگاہ کیا، چاروں وزرائے اعلیٰ کی وزیراعظم سے ملاقات بھی ہوئی جس میں وفاق اور صوبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

یاد رہے کہ پی ڈی ایم کے دورِ حکومت میں وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں 17 جون کو باضابطہ طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا، جس میں 9 وفاقی وزرا کے علاوہ آرمی چیف سمیت اہم فوجی افسران کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

یہ فورم خلیجی ممالک سے زراعت، معدنیات، دفاع، توانائی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024