• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

پشاور ہائیکورٹ: مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کے حکم کےخلاف نظرثانی درخواست دائر

شائع April 1, 2024
—فائل فوٹو: پشاور ہائیکورٹ ویب سائٹ
—فائل فوٹو: پشاور ہائیکورٹ ویب سائٹ

پشاور ہائی کورٹ کے خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کے حکم کے خلاف اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے نظرثانی درخواست دائر کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق علی عظیم آفریدی ایڈووکیٹ کی وساطت سے نظرثانی درخواست دائر کی گئی، درخواست میں صوبائی حکومت، الیکشن کمیشن، سیکریٹری قانون اور اپوزیشن ممبران فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم دیا، اسمبلی اجلاس ہے نہ کوئی ریکوزیشن آئی ہے، ممبران سے حلف کیسے لیا جائے؟

اس میں استدعا کی گئی کہ عدالت فیصلے پر نظرثانی کرکے پہلے والی درخواستیں خارج کردیں۔

قبل ازیں اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی پشاور ہائی کورٹ پہنچے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، ہم ہی اگر خلاف ورزی کریں گے تورول آف لا کی کیا توقع کریں گے؟

انہوں نے بتایا کہ جب عدلیہ کا فیصلہ موصول ہوا تو قانونی ٹیم کے ساتھ مشورہ کیا، اجلاس سمن نہیں ہوا اس لیے حکم پر عمل درآمد نہیں کرسکتے ہیں، ججز اور عدالیہ کا احترام کرتے ہیں، عدلیہ کے سامنے حقائق رکھنے آئے ہیں، اجلاس بلانے کے بعد ہی ممبران سے حلف لیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کل ہوں گے یا نہیں الیکشن کمیشن جواب دے سکتا ہے، الیکشن کمیشن تو بادشاہ ہے،وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

اسپیکر نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے خط پر بھی لیگل ٹیم سے مشورہ کیا ، قانونی ٹیم کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا کے پاس اجلاس بلانے کا اختیار نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم ہر وقت اجلاس بلانےکے لیے تیار ہیں، پولنگ اسٹیشنز ڈکلیئر ہوچکے ہے،عدالت حکم دے تو اجلاس بلائیں گے۔

یاد رہے کہ 27 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے کیس میں اپوزیشن ممبران کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسپیکر کو ممبران سے حلف لینے کا حکم دے دیا تھا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اسپیکر ممبران کو رول آف ممبرز پر دستخط کی اجازت دے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی بھی اجازت دی جائے۔

اس میں کہا گیا کہ 2 اپریل کو ہونی والے سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے بھی سہولت فراہم کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024