آسٹریلیا: نیو ساؤتھ ویلز میں سیلاب، سینکڑوں افراد کو بچالیا گیا
آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں بڑے پیمانے پر سیلاب کے باعث قدرتی آفت کے اعلان کے بعد امداد کے منتظر سینکڑوں افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ہفتے کے آخر میں شدید بارش کی وجہ سے شمال مشرقی سڈنی میں تقریباً 300 گھروں کو خالی کروالیا گیا۔
وفاقی وزیر برائے ہنگامی انتظام کیتھرین کنگ نے کہا کہ سیلاب کے پانی نے بہت کم وقت میں ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔
کیتھرین کنگ کا مزید کہنا تھا کہ نیو ساؤتھ ویلز کی حکومت نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے اور اس تباہی کے اثرات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہنگامی خدمات کے ریاستی وزیر جہاد دیب نے کہا کہ ہنگامی عملے نے جمعہ سے اب تک تقریباً 200 امداددی کارروائیاں سرانجام دیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 5 ہزار رضاکاروں نے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے رات بھر کام کیا۔
ریاستی ایمرجنسی کمشنر کارلین یارک کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے 60 کمیونٹی وارننگز برقرار ہیں۔
حکام نے ایک درجن علاقوں میں صفائی ستھرائی کے اخراجات کو پورا کرنے اور ہنگامی طور پر رہائش میں مدد کے لیے ڈیزاسٹر سپورٹ شروع کیا ہے، یہ 18 ماہ میں خطے کا ساتواں سیلاب ہے۔
محققین نے بارہا خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی قدرتی آفات جیسے سیلاب، جنگلوں میں آگ اور سائیکلون کے خطرے کو بڑھارہی ہیں۔