• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں پہلی بار 69 ہزار پوائنٹس کی حد عبور

شائع April 8, 2024
— فائل : کینوا
— فائل : کینوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج زبردست تیزی کا رجحان رہا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1203 پوائنٹس اضافے کے بعد 69 ہزار پوائنٹس کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1203 پوائنٹس یا 1.76 فیصد اضافے کے بعد 69 ہزار 619 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 68 ہزار 416 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے تیزی کے رجحان کو ریکوڈک میں متوقع سعودی سرمایہ کاری کی مثبت خبروں کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں تیل اور گیس کے حصص کی کارکردگی مضبوط رہی۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباسی نے بتایا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے 69 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر لی۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں تیزی کی رجحان کی وجہ یہ ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں ممکنہ طور پر دوطرفہ معاہدوں کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ 4 اپریل کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 660 پوائنٹس اضافے کے بعد 68 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل (3 اپریل) کے ایس ای-100 انڈیکس 869 پوائنٹس بڑھ کر 67 ہزار 756 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر پہنچا تھا۔

اس سے قبل 28 مارچ 2024 کو کے ایس ای-100 انڈیکس 594 پوائنٹس اضافے کے بعد 67 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے بتایا تھا کہ مارکیٹ میں اضافے کا رجحان جاری ہے اور کے ایس ای-100 انڈیکس نے 67 ہزار کی حد عبور کر لی۔

ان کا کہنا تھا کہ نجکاری اور آئی ایم ایف کے حوالے سے مثبت خبریں مل رہی ہیں جبکہ بیرونی اور مقامی اداروں کی جانب سے خریداری کی گئی ہے۔

27 مارچ کو 100 انڈیکس 641 پوائنٹس فیصد اضافے کے بعد 66 ہزار 547 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

اس سے قبل 12 دسمبر 2023 کو کے ایس ای-100 انڈیکس 66 ہزار 426 پوائنٹس کی بُلند سطح پر پہنچا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024