نورشمس پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی بمباری جاری، خان یونس میں اجتماعی قبر سے 180 لاشیں برآمد
نور شمس پناہ گزین میں فضائی اور زمینی حملوں کے دوران مزید 14 فلسطینیوں کو شہید ہوگئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 34 ہزار 49 ہوگئی۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ میں ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ غزہ میں خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں اسرائیلی فورسز کے علاقے سے انخلا کے دو ہفتے بعد ایک اجتماعی قبر سے 50 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
بعد ازاں ان لاشوں کی تعداد 180 تک جاپہنچی جن میں بزرگ خواتین، بچوں اور نوجوانوں کی لاشیں شامل ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی نور شمس پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران 14 افراد شہید ہوگئے۔
اس کے علاوہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے فضائی حملوں کے دوران 10 فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 40 گھنٹوں کےدوران اس نے نور شمس سے حماس کے 10 فائٹرز کو ہلاک اور 8 کو گرفتار کیا ہے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34 ہزار 49 فلسطینی شہید اور 76 ہزار 901 زخمی ہو چکے ہیں۔
حماس سربراہ اسمعٰیل ہنیہ کی ترکیہ کے صدر سے ملاقات
غزہ کی صورت حال پر حماس سربراہ اسمعٰیل ہنیہ کی استنبول میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات ہوئی۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ارگان نے واضح کیا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں پر کیے جانے والے مظالم کی بھاری قیمت ادا پڑے گی۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ’ ایران اور اسرائیل کے درمیان واقعات کے دوران غزہ سے توجہ نہیں ہٹنی چاہیے، اسرائیل کو شکست دینے کے لیے فلسطینیوں کے مضبوط اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ ’
ترکیہ غزہ کے اہم انسانی امدادی شراکت داروں میں سے ایک ہے، جو خطے میں 45 ہزار ٹن سامان اور ادویات فراہم کررہا ہے۔
گزشتہ سال رجب طیب اردگان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو نازی رہنما ایڈولف ہٹلر سے تشبیہ دی اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد حماس کے خلاف اس کی جارحیت کی وجہ سے اسرائیل کو ’دہشت گرد ریاست‘ قرار دیا تھا۔