ہنگامہ آرائی کیس: علی زیدی، فردوس شمیم و دیگر کےخلاف مقدمات کی سماعت 25 مئی تک ملتوی
کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر علی زیدی، سابق رکن صوبائی اسمبلی فردوس شمیم و دیگر کےخلاف تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کیماڑی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے تین مقدمات کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے سابق رہنما علی زیدی، بلال غفار، فردوس شمیم نقوی، راجا اظہر و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسران نے چالان پیش کرنے کے لیے مہلت مانگ لی، اس پر عدالت نے سائٹ اے کے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کردیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس تفتیش اور چالان کا وقت مکمل ہو چکا ہے لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے تینوں مقدمات کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی.
یاد رہے کہ ان رہنماؤں کے خلاف مقدمہ فیروز آباد، سولجر بازار اور سائٹ اے تھانے میں درج ہے۔
واضح رہے کہ 19 جنوری کو کراچی میں ڈی سی کیماڑی کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کا مقدمہ علی زیدی، بلال غفار اور سعید آفریدی سمیت دیگر کے خلاف درج کرلیا گیا تھا۔
ان کے خلاف مقدمہ اقدام قتل، دہشت گردی، ہوائی فائرنگ و دیگر دفعات کےتحت کاشف مبین نامی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
مقدمے کے متن میں مدعی کی جانب سے کہا گیا کہ میں ڈیوٹی پر موجود تھا، کئی لوگ اپنے کام کے سلسلے میں ڈی سی آفس آئے تھے، شام 5 بجے پی ٹی آئی کے 150 سے 200 کارکنان ڈی سی آفس آگئے جن کی قیادت علی زیدی، بلال غفار، عطااللہ، سعید آفریدی، شبیر قریشی کر رہے تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ رہنما اسلحہ، لاٹھی اور ڈنڈوں سے لیس ہو کر ڈی سی آفس کیماڑی کراچی پر نعرہ بازی کرتے ہوئے حملہ آور ہوئے اور لوگوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا اور جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ کی، فائرنگ سےعوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بعض لوگ زخمی بھی ہوئے۔
واضح رہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں دھاندلی کے الزامات پر 18 جنوری 2023 روز شہر کے مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کے دوران جھڑپیں بھی ہوئیں تھیں۔