مغربی ممالک کی دھمکیاں: روسی صدر کا ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی مشق کا حکم
روس نے کہا ہے کہ اسے فرانس، برطانیہ اور امریکا سے خطرہ ہے اس لیے وہ فوجی مشق کے حصے کے طور پر ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی مشق کرے گا۔
خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق جب سے روس نے 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا ہے، امریکا سنجیدہ انتباہات جاری کرتا رہا ہے جس کے بعد ماسکو نے بار بار بڑھتے ہوئے جوہری خطرات کے بارے میں خبردار کیا ہے، حالانکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے روس کے جوہری انداز میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی۔
روس کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے یورپی اتحادی دسیوں ارب ڈالر کے ہتھیاروں کے ساتھ یوکرین کی حمایت کر کے دنیا کو جوہری طاقتوں کے درمیان تصادم کے دہانے پر دھکیل رہے ہیں، ان ہتھیاروں میں سے کچھ روسی سرزمین کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ فوجی مشقیں کرے گی، جس میں غیر اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور تعیناتی کی مشق بھی شامل ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشقوں کا حکم دیا ہے۔
وزارت نے بیان میں کہا کہ ’مشق کے دوران نان اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال کے مسائل پر عمل کرنے کے لیے اقدامات کا ایک مجموعہ انجام دیا جائے گا۔‘
اس میں مزید کہا گیا کہ جنوبی ملٹری ڈسٹرکٹ میں میزائل فورسز، ہوابازی اور بحریہ مشق میں حصہ لیں گی۔
روسی وزارت دفاع نے کہا کہ ’مشق کا مقصد روسی فیڈریشن کے خلاف بعض مغربی حکام کے اشتعال انگیز بیانات اور دھمکیوں کے جواب میں روس کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو یقینی بنانا ہے۔‘
روس اور امریکا اب تک دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، جن کے پاس دنیا کے 12 ہزار 100 ایٹمی وار ہیڈز میں سے 10 ہزار 600 سے زیادہ ہیں۔ چین کے پاس جوہری ہتھیار کا تیسرا سب سے بڑا ذخیرہ ہے، اس کے بعد فرانس اور برطانیہ ہیں۔
فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس کے مطابق روس کے پاس تقریباً ایک ہزار 558 غیر تزویراتی ایٹمی وار ہیڈز ہیں، حالانکہ شفافیت کی کمی کی وجہ سے ایسے ہتھیاروں کے درست اعداد و شمار کے بارے میں یقینی طور پر نہیں کہا جاسکتا ہے۔
امریکا کی جانب سی 1945 میں جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر پہلے ایٹم بم حملے کرنے کے بعد سے کسی بھی طاقت نے جنگ میں ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کیے ہیں۔
بڑی جوہری طاقتیں معمول کے مطابق اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ کرتی ہیں لیکن بہت کم عوامی طور پر اس طرح کی مشقوں کو مخصوص سمجھے جانے والے خطرات سے جوڑتی ہیں جس طرح روس نے جوڑا ہے۔