• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

9 مئی کے واقعات میں ملوث کرداروں کی سزا کا فیصلہ آئین و قانون کرے گا، خواجہ آصف

شائع May 7, 2024
وزیر دفاع اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف— فائل فوٹو: اے پی پی
وزیر دفاع اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف— فائل فوٹو: اے پی پی

وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو سوچے منصوبے کے تحت حملہ کیا گیا، پاک فوج کی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں کو نشانہ بنایا گیا، ان واقعات میں ملوث کرداروں کی سزا کا فیصلہ آئین اور قانون کرے گا۔

اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی ہمیشہ اس بات کی یاد دلائے گا کہ ایک شخص اور گروہ نے اپنے ذاتی ایجنڈے اور اقتدار کی ہوس میں وطن عزیز کی اساس پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی 2023 کو جو کچھ ہوا اس کا تصور ہمارے بدترین اور اذلی دشمن بھی نہیں کر سکتے، پاک فوج کی تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں کو نشانہ بنایا گیا، ایک سوچے سمجھے منصوبے پر عمل کیا گیا جس کا تصور کسی ملک میں اور کسی بھی حالات میں نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور عمل کرنے والوں کو قوم شناخت کرتی ہے اور ان کے چہرے پاکستان قوم کی یادداشت پر نقش ہیں، ان کے نعروں کی بازگشت آج بھی ہمیں اس افسوسناک دن کی یاد دلاتی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ان کرداروں کی سزا کا فیصلہ آئین اور قانون کرے گا لیکن ہم آج اس بات کا عہد کریں کہ ہم کسی قیمت پر کسی گروہ کو پاک سرزمین کی آبرو کو پامال نہیں کرنے دیں گے۔

بعد ازاں نجی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے مزید کہا کہ 9 مئی کی زیادہ ترویڈیوز پی ٹی آئی نے خود بنائیں، کور کمانڈر ہاؤس کے باہر کے میسج پی ٹی آئی کے ورکروں کے تھے، پی ٹی آئی کی پنجاب کی وزیر صحت بار بار کہہ رہی تھیں، پی ٹی آئی والے یا تو یہ کہہ دیں گفتگو بھی ڈب کی گئی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا ہے کہ یہ کم از کم تردید ہی کردیں کہ ان کے انٹرویو زبردستی کرائے گئے، علی زیدی، عثمان ڈار دیگر سب تردید کریں کہ انٹرویو جبراً کیے گئے۔

تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے پریس کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ رؤف حسن صاف صاف تردید نہ کریں اور اپنی ساکھ کا خیال رکھیں، یہ سب سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھی جیل گئے تھے لیکن جیل جانے اور باہر آنے تک ایک ہی مؤقف پر قائم رہے، یہ لوگ ہجوم ہیں سیاسی پارٹی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پابند نہیں کہ اپوزیشن کا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی لگائے، یہ چیئرمین پی اے سی کے لیے دو تین افراد کا پینل دے دیں، ہم سلیکٹ کر لیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024