• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

تنویر الیاس پر درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری، جواب طلب

شائع May 23, 2024
سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس— فائل فوٹو: اے پی پی
سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس— فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سردار تنویر الیاس کی درخواست پر سماعت کی، سردار تنویر الیاس کے وکیل ہارون الرشید، ملک غلام صابر عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی کیا درخواست ہے؟ وکیل نے بتایا کہ تنویر الیاس کو مارگلہ پولیس نے فیملی معاملے میں ایک کیس میں گرفتار کیا ، مجسٹریٹ سے ضمانت ہوئی تو لوکل پولیس نے تنویر الیاس کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا، درخواست گزار اب 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔

انہوں نے استدعا کی کہ ہم چاہتے ہیں درخواست گزار کے خلاف اور کتنے مقدمات درج ہیں اس کی تفصیلات فراہم کی جائے ، دوران جسمانی ریمانڈ فیملی سے ملاقات کی اجازت بھی دی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے کیسز کی تفصیلات فراہمی درخواست پر کل تک فریقین سے جواب طلب کرتے یوئے تنویر الیاس کی دوران جسمانی ریمانڈ فیملی سے ملاقات کی استدعا بھی منظور کرلی۔

عدالت نے دریافت کیا کہ تنویر الیاس کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ پولیس ایف آئی اے و دیگر فریقین کل تک جواب جمع کروائیں۔

واضح رہے کہ 21 مئی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

یاد رہے کہ 20 مئی کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے اسلام آباد میں واقع نجی شاپنگ مال کے سیکیورٹی انچارج پر تشدد اور تالے توڑنے پر درج مقدمے میں سردار تنویر الیاس کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست منظور کی تھی جب کہ اس سے قبل مقامی عدالت نے انہیں اس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

یکم مئی کو وفاقی دارالحکومت میں واقع نجی شاپنگ مال سینٹورس مال کے مرکزی دفاتر اور اہم دستاویزات پر قبضہ کے الزام پر تنویر الیاس پر مقدمہ درج کیا گیا تھا جب کہ اس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمارت سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کی ملکیت ہے۔

مقدمہ ڈپٹی سیکیورٹی انچارج سینٹورس مال کی جانب سے درج کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ تنویرالیاس 20 سے 25 افراد پر مشتمل مسلح جتھے کے ہمراہ سینٹورس مال کے دفتر میں تالا توڑ کر داخل ہوئے اور دفتر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنادیا۔

اس میں کہا گیا کہ سردار تنویر الیاس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دفتر کی سیکیورٹی پر معمور سیکیورٹی اہلکار پر تشدد کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ سردار تنویر الیاس نے ڈپٹی سکیورٹی انچارج سینٹورس مال کرنل ریٹائرڈ ٹیپوسلطان پر فائر بھی کیا جو خوش قسمتی سے مس ہوا۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سردار تنویر الیاس 2022 میں آزاد جموں و کشمیر کے 14ویں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024