• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیر اعظم کی گندم اسکینڈل میں ملوث معطل 4 افسران کیخلاف تحقیقات کی منظوری

شائع May 30, 2024
— فوٹو: اے پی پی
— فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم شہباز شریف نے اضافی گندم کی درآمد میں ملوث قرار دیے گئے 4 معطل افسران کے خلاف تحقیقات کرنے کی منظوری دے دی۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نےسیکریٹری تجارت محمد صالح احمد فاروقی کو انکوائری آفسر مقرر کردیا، معطل افسران کے خلاف سول سرونٹس ایفیشینسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 کےتحت انکوائری ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اضافی گندم درآمد میں ملوث قرار دیے جانے والے افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم جاری کردیا ہے اور گریڈ 22 کے افسر صالح فاروقی کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 4 افسران کو ذمہ دار قرار دے کر معطل کیا گیا، ڈائریکٹرجنرل پلانٹ پروٹیکشن اللہ دتہ عابد، فوڈ سیکیورٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم، ویٹ کمشنر اور ڈائریکٹر ڈی پی پی سہیل شہزاد معطل کیے جانے والے افسران میں شامل تھے۔

ان افسران کو گندم کے حوالے سے ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔

واضح رہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہونے کے باوجود نگران حکومت کے دور میں بڑے پیمانے پر گندم کی درآمد کے انکشافات سامنے آئے تھے۔

یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ موجودہ حکومت کی اب تک کی مدت میں بھی گندم کی درآمد کا سلسلہ جاری رہا۔

13 مئی کو لاہور ہائی کورٹ میں گندم اسکینڈل کی تحقیقات قومی احتساب بیورو (نیب) سے کرانے کے لیے درخواست دائر کردی گئی تھی۔

6 مئی کو وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے 2023-24 کے دوران درآمد کی گئی کیڑے سے متاثرہ گندم کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انکوائری کمیٹی نے اب تک انکشاف کیا تھا کہ نگران حکومت نے اگست 2023 سے مارچ 2024 کے دوران 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی ہے، جس میں 13 ملین ٹن گندم فنگس کی وجہ سے انسانی استعمال کے قابل نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024