• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

رواں سال کے اختتام تک شرح سود میں 450 بیس پوائنٹس کمی کی پیش گوئی

شائع June 4, 2024
فائل فوٹو: پرو پاکستانی
فائل فوٹو: پرو پاکستانی

مہنگائی کی شرح 12 فیصد سے کم سطح پر آنے کے بعد ایس اینڈ پی گلوبل نے رواں ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی پالیسی ریٹ میں تنزلی کے ساتھ 2024 کے آخر تک موجودہ 22 فیصد کی شرح میں 450 بیس پوائنٹس کی کمی کی پیش گوئی کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ افراط زر کی کمی نے جون 2024 میں اسٹیٹ بینک کی پالیسی کی شرح میں کمی کے امکانات کو بڑھا دیا ہے، ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس نے ایک بیان میں 2024 کے آخر تک پالیسی ریٹ میں مجموعی طور پر 450 بیسس پوائنٹ کی کمی کی نشاندہی کی ہے۔

خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اگلا اجلاس 10 جون کو ہونا ہے۔

ایس اینڈ پی نے نوٹ کیا کہ مئی میں افراط زر کی شرح 11.8 فیصد پر رہی جو گزشتہ سال مئی میں 38 فیصد پر تھی، بنیادی طور پر خوراک کی قیمتوں میں قابل ذکر تنزلی کی وجہ سے مارکیٹ کی توقعات سے کافی کم تھی۔

گزشتہ ہفتے، وزارت نے جون 2024 تک 12.5، 13.5 فیصد تک کمی کی توقعات کے ساتھ، افراط زر میں بتدریج نرمی کے امکانات کی پیش گوئی کی تھی، دلچسپ بات یہ ہے کہ سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی (اے پی سی سی) نے گزشتہ ہفتے اگلے مالی سال کے لیے سالانہ سی پی آئی کا ہدف 12 فیصد مقرر کیا تھا۔

وزارت خزانہ نے مہنگائی کی شرح میں کمی کی وجہ خراب ہونے والی اشیاء کے باعث گھریلو سپلائی چین میں بہتری، گندم جیسی اہم خوراک اور نقل و حمل کے اخراجات میں کمی کو قرار دیا۔

حکومت مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے کریڈٹ کا دعویٰ کرتی ہے کہ طلب اور رسد میں کمی کی وجہ سے قیمتوں کو مستحکم کیا، مئی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو بار کمی آئی، جس نے مہینے کے لیے سی پی آئی پر مثبت اثر ڈالا۔ اس کے علاوہ، ایندھن کی کم قیمتوں نے نقل و حمل کی لاگت کو بھی کم کر دیا۔

بیان میں کہا گیا ’آنے والے ماہ میں مہنگائی کی شرح اسی طرح کم رہے گی اور یہ دوہرے ہندسے کی حد میں رہے گی، جس کی اوسط ماہانہ سال بہ سال مہنگائی کی شرح 2024 کے لیے 13.7 فیصد ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے 29 اپریل کے اجلاس میں اپنی پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا جس کی وجہ افراط زر میں اضافہ، عالمی مالیاتی منڈی کی غیر یقینی صورتحال اور جون میں آئندہ بجٹ کے اعلان کی وجہ سے ہے، لیکن مہنگائی کے تازہ ترین اعداد و شمار نے اب سے شرح میں کمی کا جواز پیش کردیا ہے۔

مارکیٹ کی توقعات کے علاوہ، پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کی جانب سے مئی کے لیے تازہ ترین مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد ہونا حکومت کے تصور سے بھی باہر تھا، وزارت خزانہ نے اپنے ماہانہ اقتصادی آؤٹ لک میں گزشتہ ہفتے پیش گوئی کی تھی کہ مئی 2024 کے لیے افراط زر 13.5 سے 14.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024