• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

پیٹرولیم لیوی میں فی لیٹر 20 روپے تک اضافے کا امکان

شائع June 10, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی آمدن بڑھانے کے لیے پیٹرولیم لیوی میں فی لیٹر 20 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کو منتقل نہ کیے جانےکا خدشہ ہے۔

وفاقی بجٹ 25-2024 میں آئندہ مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس لگانے اور پیٹرولیم لیوی بڑھانے پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پرسیلزٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، اسی طرح لیوی 60 روپے سے بڑھا کر فی لیٹر 80 روپے تک کی جاسکتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس مرحلہ وار بڑھانے کی تجویز ہے، اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول اورڈیزل پر 60 روپے فی لیٹر ڈیولپمنٹ لیوی وصول کی جا رہی ہے، اگر سیلز ٹیکس میں اضافہ اورلیوی بڑھائی جاتی ہے تو ریلیف عوام کو منتقل نہیں ہوپائے گا۔

واضح رہے کہ حکومت پہلے ہی پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی حاصل کر رہی ہے، جو قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ قابل اجازت حد ہے، جبکہ 31 مارچ کو ختم ہونے والے پہلے ابتدائی 9 ماہ کے دوران حکومت اس مد میں 720 ارب روپے اکٹھا کر چکی ہے، حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے تحت رواں مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 869 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔

پیٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھتی رہی ہے، پیٹرول زیادہ تر پرائیویٹ ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط ​​اور نچلے متوسط ​​طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے، دوسری طرف ڈیزل کے نرخوں کا بڑھنا مہنگائی زیادہ بڑھنے کی وجہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری ٹرانسپورٹ گاڑیوں، ٹرینوں، اور زرعی انجن جیسے ٹرک، بسیں، ٹریکٹر، ٹیوب ویل اور تھریشر میں استعمال ہوتے ہیں، نتیجتاً خاص طور پر سبزیوں اور دیگر اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024