سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی بجٹ پر شدید تنقید
سینیٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے بجٹ پر شدید تنقید کی گئی۔
سینیٹ اجلاس کی صدارت ڈپٹی چیئرمین سیدال خان نے کی۔ ایوان میں بجٹ پر بحث جاری رہی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بیرسٹر علی ظفر نے بجٹ کو ظالمانہ اور عوام دشمن قرار دیا اور کہا کہ بھاری بھرکم ٹیکسوں کے نفاذ سے عوام انقلاب کی طرف آئے گی۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر قراۃالعین مری نے کہا کہ ہمیں یہاں گدھ کہا گیا جو کہ افسوناک ہے، ہمیں کوئی حب الوطنی کا درس نہ دے۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ فائلر، نان فائلرز کی کہانی جو سنائی گئی یہ حقوق اور دستور کی خلاف ورزی ہے۔
منظور احمد کاکڑ، حاجی ہدایت اللہ اور دیگر نے بھی بجٹ بحث میں حصہ لیا۔
اپوزیشن کی جانب سے بجٹ پر شدید تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ اس سے قوم کا بچہ بچہ مزید قرض دار ہوگا۔
ہمایوں مہمند نے کہا کہ یہ لوگ بانی پی ٹی آئی سے ڈرتے ہیں کہ کہیں ایسا ویسا ہوا تو وہ آجائے گا، یہ خوف کا شکار ہیں۔
ہمایوں مہمند نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا نام لیا تو ڈپٹی چیئرمین نے ان کا مائیک بند کردیا، جس پر پی ٹی آئی کے اراکین بھی ایوان میں سراپا احتجاج رہے۔
اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن اراکین آمنے سامنے تھے کہ سینیٹر فلک ناز نے کورم کی نشاندہی کی۔
کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کل صبح سارھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔